بھارتی پائلٹ ابھینندن کی بھارت حوالگی کے وقت ساتھ موجود خاتون کون تھیں ؟

 
0
695

سوشل میڈیا پر ابھی نندن کی واپسی کی تصاویر میں موجود خاتون سے متعلق سوشل میڈیا پر تبصرے

لاہور مارچ 02 (ٹی این ایس): پاکستان نے پاک فوج کی زیر حراست بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی حکام کے حوالےکیا ۔ بھارتی پائلٹ کی واپسی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں ۔ ان تمام تصاویر میں ابھینندن کے ہمراہ ایک خاتون کو دیکھا گیا جن کی شناخت واضح نہ ہونے پر سوشل میڈیا پر تبصروں کا آغاز ہوا۔ کچھ صارفین نے اندازہ لگایا کہ تصاویر میں موجود خاتون غالباً ابھینندن کی اہلیہ ہیں جنہیں اس موقع پر پاکستانی حدود میں آنے کی اجازت دی گئی، لیکن ان اندازوں میں کوئی صداقت نہیں تھی کیونکہ ابھینندن کے ساتھ موجود خاتون ان کی اہلیہ نہیں بلکہ پاکستانی دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیا ڈیسک ڈاکٹر فریحہ بگٹی تھیں۔ڈاکٹر فریحہ بگٹی اہم عہدے کی حامل ہونے کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے سے کافی فعال ہیں۔ ڈاکٹر فریحہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں جواب بھی جمع کروا چکی ہیں۔ 2017ء میں کلبھوشن کی اس کے اہل خانہ سے ملاقات کے موقع پر بھی ڈاکٹر فریحہ موجود تھیں جنہوں نے بھارتی جاسوس کے اہل خانہ کی رہنمائی کی تھی۔یاد رہے کہ اکستان نے جنگی اور سفارتی محاذ پر کامیابی سمیٹنے کے باوجود امن کے فروغ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کیا۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا۔ پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے۔جس کے بعد بدھ کی صبح 27 فروری کو پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پاک فوج نے ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور حراست میں لے لیا تھا۔ ابھی نندن کے قبضے سے مختلف سامان بھی برآمد ہوا جس میں ایک پستول، گولیاں نقشے اور دیگر کاغذات شامل تھے۔ ابھی نندن پاک فوج کی زیر حراست رہا جہاں اسے کے ساتھ مہذب سلوک روا رکھا گیا جس کا اعتراف بھارتی پائلٹ نے جاری کردہ ویڈیو میں بھی کیا۔بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد سے بھارتی میڈیا میں یہ چرچا تھا کہ پاکستان اب پائلٹ کی رہائی کے لیے بھارت کے سامنے شرائط رکھے گا ، بھارتی حکومت نے مؤقف دیا کہ ہم کسی قسم کی شرائط ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ لیکن دو روز قبل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا کہ ہم بھارتی پائلٹ کو امن کے فروغ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس فیصلے کو نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ عالمی سطح پر بھی خوب سراہا گیا۔