پاکپتن پولیس نے فیاض کا جہاز واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا، فیاض کے ٹیلنٹ کی قدر کرتے ہیں، جلد ہی جہاز واپس کردیں گے۔ ترجمان پولیس

 
0
1091

پاکپتن اپریل 04 (ٹی این ایس): پاکپتن پولیس نے فیاض کو جہاز واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم فیاض کے ٹیلنٹ کی قدر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاز کو فیاض کی حفاظت کے لیے قبضے میں لیا گیا تھا۔ ہم نے ضابطے کے مطابق کارروائی کی ، ایسی بات نہیں ہے کہ جہاز پولیس اسٹیشن میں ہی کھڑا رہے گا۔ فیاض کو اس کا بنایا ہوا جہاز بہت جلد واپس کر دیا جائے گا۔
قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد جہاز فیاض کو واپس کر دیا جائے گا۔ ترجمان پولیس نے مزید کہا کہ ہم نے فیاض پر کوئی تشدد نہیں کیا۔ دوسری جانب جہاز بنانے والا پاکپتن کا ہنر مند نوجوان فیاض طیارہ پولیس کی تحویل میں ہونے پر تاحال پریشان ہے۔ فیاض کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرا جہاز پُرزے پُرزے کر کے ٹرالی پر رکھ دیا۔ میں جہاز کی حوالگی کے لیے پولیس اسٹیشن گیا لیکن میرے ساتھ کسی نے کوئی تعاون نہیں کیا۔
فیاض نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جہاز کا نہ تو کوئی انجن نمبر ہے اور نہ ہی چیسی نمبر ہے۔اس کی کوئی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی تو ہم آپ کو یہ طیارہ کیسے واپس کر دیں ، یہ یہیں پڑا رہے گا اور گل سڑ جائے گا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او تھانہ سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔ اوکاڑہ کے سماجی رہنما ڈاکٹر افتخار نے فیاض کے ساتھ ہونے والے سلوک کی مذمت کی اور کہا کہ ڈاکٹر افتخار نے کہا کہ جہاز بنانے کے لیے فیاض کو جو بھی خرچہ ہوا میں اپنی جیب سے اسے ادا کروں گا۔
یاد رہے کہ پاکپتن میں محنت کش نوجوان کو چھوٹا طیارہ بنانا اُس وقت مہنگا پڑ گیا جب یکم اپریل کو فیاض جہاز اُڑانے کے لیےاپنے گھر سے نکلا اور پولیس نے نہ صرف محمد فیاض کو گرفتار کر لیا بلکہ اس کا جہاز بھی قبضے میں لے لیا جبکہ اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔واضح رہے کہ گذشتہ روز محمد فیاض نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف میرا جہاز واپس دلوائیں۔ میں نے مقامی طور پر جو جہاز تیار کیا ہے وہ پولیس کی تحویل سے لے کر مجھے واپس کیا جائے۔ جس کے بعد آج پاکپتن پولیس نے فیاض کو جہاز واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا۔