پاکپتن اپریل 04 (ٹی این ایس): ڈی پی او پاکپتن کی ہدایت پر اپنی محنت اورلگن سے جہاز بنانے والے فیاض نامی شخص کا اُس کا جہاز واپس کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی پی او پاکپتن نے ہدایت کی کہ فیاض کو فوری طور پر اس کا جہاز واپس کر دیا جائے۔ جبکہ سول ایوی ایشن حکام نے بھی فیاض سے رابطہ کیا اور گھر آ کر طیارہ چیک کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ سول ایوی ایشن حکام نے ٹیلی فونک رابطے میں شہری فیاض سے خیریت دریافت کی اور اس کے والد کے بارے بھی پوچھا۔
جس پر فیاض نے بتایا کہ میرے والد دنیا میں نہیں ہیں۔ اتنا کہہ کر فیاض آبدیدہ ہوگیا۔ سول ایوی ایشن حکام نے فیاض کو پہلے اپنے دفتر بلایا لیکن پھر گھر آنے کا وعدہ کر لیا۔ یاد رہے کہ پاکپتن میں محنت کش نوجوان کو چھوٹا طیارہ بنانا اُس وقت مہنگا پڑ گیا جب یکم اپریل کو فیاض جہاز اُڑانے کے لیےاپنے گھر سے نکلا اور پولیس نے نہ صرف محمد فیاض کو گرفتار کر لیا بلکہ اس کا جہاز بھی قبضے میں لے لیا جبکہ اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز محمد فیاض نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف میرا جہاز واپس دلوائیں۔ میں نے مقامی طور پر جو جہاز تیار کیا ہے وہ پولیس کی تحویل سے لے کر مجھے واپس کیا جائے۔ جس کے بعد آج صبح ترجمان پولیس نے فیاض کو طیارہ واپس کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ ہم فیاض کے ٹیلنٹ کی قدر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاز کو فیاض کی حفاظت کے لیے قبضے میں لیا گیا تھا۔
ہم نے ضابطے کے مطابق کارروائی کی ، ایسی بات نہیں ہے کہ جہاز پولیس اسٹیشن میں ہی کھڑا رہے گا۔ فیاض کو اس کا بنایا ہوا جہاز بہت جلد واپس کر دیا جائے گا۔قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد جہاز فیاض کو واپس کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد اب فیاض کا طیارہ واپس کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اوکاڑہ کے سماجی رہنما ڈاکٹر افتخار نے فیاض کی مدد کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جہاز بنانے کے لیے فیاض کو جو بھی خرچہ ہوا میں اپنی جیب سے اسے ادا کروں گا۔