قومی احتساب بیورو کو مارچ 2019ءتک 54 ہزار 344 شکایات موصول ہوئیں، نیب نے بدعنوانی کے 590 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں

 
0
296

موجودہ چیئرمین نیب کے دور میں نیب نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 4100 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، نیب میگاکرپش وائٹ کالر کرائم کو ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا اجلاس سے خطاب
اسلام آباد اپریل 10 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو (نیب) کو مارچ 2019ءتک 54 ہزار 344 شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ نیب نے بدعنوانی کے 590 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں، موجودہ چیئرمین نیب کے دور میں نیب نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 4100 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، نیب میگاکرپش وائٹ کالر کرائم کو ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق نیب ہیڈکوارٹرز میں جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 303 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے 1219 بدعنوانی کے ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 900 ارب روپے بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ اور میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بدعنوان عناصر، اشتہاری مجرموں اور عدالتی مفروروں کو قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے اور ان سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی جائے، اس سے تمام ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق نمٹائیں۔ انہوں نے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ جاری بدعنوانی کے ریفرنسز کی تیزی سے سماعت کیلئے متعلقہ احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائر کریں۔ انہوں نے تمام پراسیکیوٹرز سے کہا کہ وہ بدعنوانی کے ریفرنسز کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر قانون کے مطابق مکمل تیاری کرکے پیروی کریں۔ انہوں نے کہا کہ نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس نے وائٹ کالر کرائم کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے مدت کا تعین کیا ہے۔ نیب نے نیب راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کو قانون کے مطابق نمٹانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے۔ نیب کو 2018ءکے اس عرصہ کے مقابلہ میں 2019ءمیں تقریباً دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں، گذشتہ ایک سال کے اعداد و شمار کے موازنہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب افسران محنت، عزم اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔