ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قرار، چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے تین صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا

 
0
319

اسلام آباد اپریل 27 (ٹی این ایس): اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قرار دے دیا، چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے تین صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے . تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیڈرل بورڈریونیوانٹیلی جنس ونگ کےاختیارات کیس میں بڑا فیصلہ جاری کر دیا ، تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں کہاگیا کہ انٹیلی جنس ونگ کو انکم ٹیکس معاملات میں کارروائیوں کامکمل اختیارحاصل ہے.
تحریری فیصلہ نے بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل اینٹلی جنس قانون کے مطابق اختیارات استعمال کرسکتے ہیں‘ایف بی آر اینٹلی جنس ونگ کی کارروائیوں کے اختیار کو شہری عابد حسین نے چیلنج کیا تھا، عدنان حیدر رندھاوا ایڈووکیٹ نے ایف بی آر کی طرف سے کیس کی پیروی کی. وکیل عدنان رندھاوا نے کہا کہ انٹیلی جنس ونگ ایف بی آر کے فوجداری نوعیت کے معاملات کی نگرانی کرتاہے، ٹیکس فراڈ ،ٹیکس چھپانے ، اثاثے چھپانے سمیت دیگر معاملات ان کی زیر گرانی آتے ہیں.
وکیل کے مطابق ایف بی آر نے اینٹلی جنس ونگ کو نو فروری 2015 کو اختیارات دئیے تھے‘خیال رہے چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے سیلز ٹیکس وصولی کے لئے ایف بی آرکاازخود اختیار غیرقانونی قرار دیا تھا، حکم نامے میں کہاگیا تھا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آرکو پہلے غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹرکرنا ہوگا.
وکیل عدنان رندھاوا نے کہا کہ انٹیلی جنس ونگ ایف بی آر کے فوجداری نوعیت کے معاملات کی نگرانی کرتاہے، ٹیکس فراڈ ،ٹیکس چھپانے ، اثاثے چھپانے سمیت دیگر معاملات ان کی زیر گرانی آتے ہیں. وکیل کے مطابق ایف بی آر نے اینٹلی جنس ونگ کو نو فروری 2015 کو اختیارات دئیے تھے‘خیال رہے چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے سیلز ٹیکس وصولی کے لئے ایف بی آرکاازخود اختیار غیرقانونی قرار دیا تھا، حکم نامے میں کہاگیا تھا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آرکو پہلے غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹرکرنا ہوگا.