ماتحت عدالت کی جانب سے ملزم راجہ ارشد کی ضمانت پر رہائی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت

 
0
567

اسلام آباد مئی 13 (ٹی این ایس): ماتحت عدالت کی جانب سے ملزم راجہ ارشد کی ضمانت پر رہائی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت۔ آئیندہ سماعت تک ملزم راجہ ارشد جیل میں ہی رہیں گے، وکیل درخواست گزار کے دلائل مکمل، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، عدالت کا استفسار تھا کہ کہاں ہیں درخواست گزار کے وکیل، معاون وکیل کا جواب تھا کہ درخواست گزار کے وکیل کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، عدالت نے کہا کہ اگر ان کی طبیعت خراب ہے تو پھر آپ دلائل دیں، اس کیس کو التوا کیوں کرنا چاہتے ہو، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ التوا کرنا نہیں چاہتے، درخواست گزار کے درخواست پر 4 اعزازات ہیں، ہائیکورٹ میں درخواست دینے سے پہلے ان کو متعلقہ فورم پر جانا چاہئے تھا، وکیل راجہ ارشد کی استدعا تھی کہ درخواست ناقابل سماعت ہے اسے خارج کیا جائے، ایف آئی آر میں مدعی کے طور پر والدہ درخواست گزار کے طور پر نہیں ہے، جب ایف آئی آر میں مدعی مقتول کی والدہ نا ہوں تو رٹ کیسے دائر کر سکتی ہے، راجہ ارشد کی رہائی کا ماتحت عدالت کو اختیار نہیں تھا، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جو ملزم دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار ہو اس کو ضمانت نہیں دی جا سکتی، راجہ ارشد نے ماضی میں ملتان ہائیکورٹ بنچ سے ضمانت حاصل کی، ملزم طورخم بارڈر غیر قانونی طور پر پار کرتے ہوئے گرفتار ہوا تھا، 6 نومبر 2018 کو راجہ ارشد پر فرد جرم عائد کیا گیا، درخواست گزار کے وکیل کے دلائل مکمل،عدالت کی طرف سے حکم جاری کیا گیا کہ آئندہ سماعت میں ملزم راجہ ارشد کے وکیل دلائل دیں گے، اسی دن وکیل درخواست گزار جواب الجواب دلائل دیں، وکیل راجہ ارشد کا مزید کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے راجہ ارشد کو 30 مارچ کو ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے سماعت 22 مئی تک ملتوی کر دی،