بلاول بھٹواور مریم نواز کی پہلی ملاقات بڑی سیاسی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتی ہے

 
0
340

اسلام آباد مئی 18 (ٹی این ایس): کپتان کے خلاف نئے کھلاڑی نیا محاذ کھولنے کو تیار ہوگئے ہیں،کل شہر اقتدار میں سیاست کی سب سے بڑی بیٹھک سجے گی۔سیاسی جانشین بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز پہلی بار مل بیٹھیں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو کل اتوار کو اسلام آباد میں افطار ڈنر پر مدعو کرلیا ہے۔
اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سمیت سینئر رہنمائوں کو دعوت نامہ بھجوایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز شریف، جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر اسفند یار ولی، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو وفود سمیت شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق افطار عشائیے سے قبل اپوزیشن قائدین کا مشترکہ مشاورتی اجلاس ہو گا۔جس میں ملک کی سیاسی صورت حال، معاشی بحران سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق حکومت کے خلاف تحریک سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوگی ۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن )کی قیادت کئی سال بعد زرداری ہاؤس میں کسی اجلاس میں شرکت کریگی۔( ن) لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق مریم نواز اور حمزہ شہباز وفد کے ہمراہ اس افطار ڈنر میں شریک ہوں گے۔
مطابق بلاول بھٹو نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کو ٹیلی فون کرکے افطار ڈنر میں شرکت کی دعوت دی۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز کو ٹیلی فون کرکے انہیں افطار ڈنر میں شرکت کی دعوت دی جسے مریم نواز نے قبول کرلیا۔ذرائع پیپلزپارٹی کے مطابق بلاول بھٹو کی جانب سے اپوزیشن رہنماوں کو ایک پیج پر لایا جائیگا۔
افطار ڈنر میں عوامی احتجاجی تحریک کے حوالے سے بھی بات ہوگی۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کل روزے کے ساتھ حکومت مخالف محاذ بھی کھلےگا، دو بڑے سیاسی کھلاڑیوں کے جانشین میدان میں اتریں گے۔۔مریم نواز شریف کی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ یہ پہلی ملاقات ہو گی۔یہ ملاقات اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ دونوں جماعتوں کی نوجوان قیادت حکومت کے خلاف کئی چیزوں پر ایک پیج پر ہے۔
پاکستان کی دو بڑی، سابقہ حکمران جماعتوں کے دونوں رہنماؤں کی ملاقات سے یقیقنا سیاسی میدان میں بھی ایک نئی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی جب کہ اس ملاقات سے حکومتی صفحوں میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔اس ملاقات میں کے طے ہو گا اور اس کے اثرات کیا ہوں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ دونوں جماعتوں کے ایک پیج پر ہونے سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔