وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے بہاولپور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی کی ملاقات۔

 
0
7588

لاہور جون 18 (ٹی این ایس): وزیر اعلی سردار عثمان بزدار نے بہاولپور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی سے ملاقات کی وہ فرداً فرداً ہر رکن صوبائی اسمبلی کی نشست پر گئے اوران سے مصافحہ کیا۔ بہاولپور ڈویژن کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اراکین اسمبلی کی نامساعد معاشی حالات میں عوام دوست اور بہترین بجٹ پیش کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو مبارکباد دی۔ اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ آپ نے صوبہ پنجاب کے عوام کی پائیدار ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے- تاریخ میں پہلی بار جنوبی پنجاب کے عوام کی خوشحالی کے لئے ترقیاتی بجٹ کا 35فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے- جنوبی پنجاب سمیت پسماندہ علاقے ترقی کے دھارے میں شامل ہوں گے- اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنے پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ادھر وزیراعلیٰ کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ سابق دور میں پسماندہ علاقوں کو جان بوجھ کر ترقی کے سفر سے محروم رکھا گیا-عثمان بزدار۔ تحریک انصاف کی حکومت نے دور دراز علاقوں کی ترقی پر فوکس کیا ہے- ”نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام“ کے تحت دیہی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لئے خصوصی فنڈز رکھے گئے ہیں۔ بہاولپور ڈویژن میں اس پروگرام کے تحت اراکین اسمبلی کی نشاندہی پر دیہی علاقوں میں کارپٹ سڑکیں بنائی جائیں گی- ضلع اورتحصیل کی سطح پر کھلی کچہریوں میں متعلقہ ایم پی ایز کی شرکت یقینی بنائی جائے- بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی او رویٹرنری یونیورسٹی کے لئے وائس چانسلرز کا تقرر جلد کیا جا رہاہے- اراکین اسمبلی کی عزت و احترام میں کمی نہیں آنے دیں گے۔ آپ کے مسائل ذاتی طو رپر حل کروں گا- چولستان،تھل اور ڈیرہ غازی خان و راجن پور کے قبائلی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے لئے سولر پینلز فراہم کرنے کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ شوکر سیس کے فنڈز کی فراہمی کے عمل کو آسان بنانے کی ہدایت۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں نے سڑکوں کی دیکھ بھال اور مرمت کے لئے کبھی کوئی رقم مختص نہیں کی- ہماری حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں اس مقصد کے لئے خطیر فنڈز رکھے ہیں۔ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت اراضی سنٹرز کا دائرہ کار بتدریج تما م شہروں تک وسیع کیاجائے گا- جنوری تک صوبے کے مختلف علاقوں میں 115نئے اراضی سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا- دور دراز علاقوں کے لئے 26موبائل اراضی سنٹرز بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت2ہزار سپیشلسٹ ڈاکٹرز بھرتی کر رہی ہے- ان ڈاکٹرز کی بھرتی سے دوردراز علاقوں کے ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی دور ہوگی-

وزیراعلیٰ کاسابق دور میں رحیم یار خان میں سیوریج نظام کی ناقص تعمیر کے حوالے سے اراکین ا سمبلی کی شکایات کا فوری نوٹس- وزیراعلیٰ کا چیف منسٹر انسپکشن ٹیم سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ عوام کے خون پسینے کی کمائی ضائع نہیں ہونے دوں گا۔ فلاح عامہ کے منصوبوں میں معیاری کام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ سردار عثمان بزدار نے مزید کہا کہ اراکین اسمبلی بھی ترقیاتی منصوبوں کی کڑی مانیٹرنگ کریں اور قومی وسائل کا درست استعمال یقینی بنائیں۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کے بورڈ آ ف گورنرز کی تشکیل فوری مکمل کرنے کی ہدایت۔ بہاولنگر اور رحیم یار خان میں محکمہ آبپاشی کے حوالے سے شکایات کا فوری ازالہ کرنے کا حکم۔

پانی چوری کے واقعات روکنے کے لئے موثر مہم چلائی جائے- وزیراعلیٰ کی منچن آباد شہرکے طلبہ و طالبات کے لئے ماسٹر ڈگری کی کلاسوں کے اجراء کی ہدایت۔ لیاقت پور کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ٹراما سنٹر بنایا جائے گا- بہاولنگر میں سابق دور کی ناقص سیوریج سسٹم کی انکوائری کا حکم۔ ہیڈ سلیمانکی تا منچن آباد روڈ اور بہاولنگر تا پاکپتن روڈ بنانے کا جائزہ لیں گے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی کی سفارشات اور مسائل سن کر موقع پرعملدرآمد کے احکامات جاری کئے۔ صوبائی وزراء سمیع ا للہ چودھری، ہاشم جواں بخت، شوکت لالیکا، بہاولپور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ(ق) کے اراکین ا سمبلی،چیف وہپ پنجاب اسمبلی سید عباس علی شاہ، چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، کمشنر بہاولپور ڈویژن، آر پی او بہاولپور، رحیم یار خان،بہاولنگراور بہاولپور کے ڈپٹی کمشنر ز او رڈی پی اوز بھی اس موقع پر موجود تھے-