قومی اسمبلی میں فنانس بل 2019-20ء کثرت رائے سے منظور

 
0
302

بجٹ کا مجموعی حجم 8238ارب روپے ہے، اپوزیشن کی جمع کروائی گئی تمام ترامیم مسترد، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا احتجاج، حکومتی ارکان نے وکٹری کے نشان بنائے
اسلام آباد جون 28 (ٹی این ایس): قومی اسمبلی نے فنانس بل 2019-20ء کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے،بجٹ کا مجموعی حجم 8238 ارب روپے ہے، اپوزیشن کی جمع کروائی گئی تمام ترامیم کو مسترد کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی بجٹ پر بحث کی گئی۔اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں اور حکومتی ارکان نے بجٹ بحث میں حصہ لیا۔
قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ہے۔ جبکہ اپوزیشن کی جمع کروائی گئی تمام ترامیم کو مسترد کردیا گیا ہے۔قومی اسمبلی نے بجٹ کے مجموعی حجم 8238 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس موقع پر ایوان میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی اپنی نشستوں پر احتجاجاً کھڑے ہوگئے۔ جبکہ حکومتی ارکان کی جانب سے بجٹ منظور ہونے پر وکٹری کے نشان بنائے گئے۔
بجٹ اجلاس میں ایوان میں وزیراعظم عمران خان بھی موجود رہے۔ واضح رہے بجٹ منظوری کیلئے حکومت نے اتحادی جماعتوں ایم کیوایم ، ق لیگ اور بی این پی مینگل کے تحفظات کو بھی دور کردیا ہے۔ جس پر تینوں اتحادیوں نے بھی بجٹ کی منظوری کیلئے حکومت کا ساتھ دیا۔ جبکہ اپوزیشن جماعتیں بجٹ کی منظوری کو رکوانے میں ناکام رہی۔ مزید برآں ایم کیوایم پاکستان نے بھی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیوایم وفد نے ملاقات کی، جس میں وفد نے اپنے مطالبات کو دہرایا۔ وزیراعظم عمران خان نے یقین دہانی کروائی کہ تحریری معاہدے پر من وعن عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے ترقیاتی پیکج کی پہلی قسط فوری جاری کردی جائے گی۔ کراچی کی ترقی کیلئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایم کیوایم ہماری اہم اتحادی جماعت ہے، ایم کیوایم کو ساتھ لے کر چلیں گے۔