اسلام آباد جولائی 19 (ٹی این ایس): ایف بی آر کے چیئرمین شبرزیدی نے کہا ہے کہ 50 ہزار کی شاپنگ پر شناختی کارڈ دکھانا پڑے گا، شناختی کارڈ کی شرط ختم نہیں کرسکتے، آسان تھا کہ ٹیکس 17 سے بڑھا کر18 فیصد کردیتے،لیکن ٹیکس آمدن بڑھا نے کا مشکل کام کیا، ٹیکس تودینا پڑے گا، دکان کی یومیہ آمدن ایک لاکھ اورسالانہ ٹیکس لاکھ سے بھی کم ہے۔ انہوں نے آج یہاں تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں بڑا دباؤ برداشت کیا۔
ہر روز وفود آتے اور کہتے ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط ختم کردیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوگا، ہم نے خیرات نہیں لینی، ہر شخص کو ٹیکس دینا پڑے گا۔ شناختی کارڈ کی شرط پر کاروباری طبقات مخالفت کررہے ہیں۔ لیکن شناختی کارڈ دکھانے میں مسئلہ کیا ہے؟ 50ہزار کی شاپنگ پر شناختی کارڈ دکھانا پڑے گا۔ شناختی کارڈکی شرط ختم نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ بے نامی جائیدادوں کیخلاف کاروائی جا رہی ہے۔
بینکوں کو خطوط لکھے ہیں اور بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کی معلومات طلب کی ہیں۔اسی طرح ایس ای سی پی کے ساتھ فیصلہ کیا کہ جو کمپنی ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرے گی اس کو بند کردیا جائے۔ شبر زیدی نے کہا کہ خیرات سے کام نہیں چلے گا، امیر لوگ کہتے زکوٰۃ دیتے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیں گے۔ میں واضح کردوں کہ ویلتھ ٹیکس بھی دینا ہوگا۔ شناختی کارڈ کو ختم کرنے کا مطالبہ نہیں مان سکتے۔
ہر کوئی کہتا کہ شناختی کارڈ کی بجائے این ٹی این نمبر کی شرط لگا دیں۔ لیکن شناختی کارڈ دکھانے میں مسئلہ کیا ہے؟ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم نے 40 ہزار کے پرائز بانڈ ختم کردیے، جس سے پوچھو پیسا کہاں سے آیا، کوئی کہتا پرائز بانڈ میں انعام نکلا، کوئی کہتا جاننے والے نے گفٹ دیا۔ میں بتا دوں ہمارا تو آج تک کوئی انعام نہیں نکلا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں اپنے عہدے پر کام کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا، ہمارا مقصد ٹیکس نیٹ ورک بڑھانا ہے۔