سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس

 
0
323

اسلام آباد اگست 08 (ٹی این ایس): سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس۔ اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر بہرہ مند تنگی، سینیٹر پروین کلثوم، سینیٹر شفیق ترین، سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم و سینیٹر مومن خان آفریدی کی شرکت، اجلاس میں وزیرِداخلہ اعجاز شاہ، سیکرٹری داخلہ، آئی جی ایف سی، آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اسلام آباد سمیت دیگر افسران اعلی کی شرکت۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر بھارتی حکومت کی مزمت کرتا ہوں، پاکستان مشکل و حساس وقت سے گزر رہا ہے، 5 اگست کو انسانی تاریخ میں تاریک ترین دن کے طور پر یاد کیا جائیگا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے انتہا پسند بھارتی حکومت و مودی کے عزائم کھل کر سامنے آئے ہیں۔ یہ کمیٹی کئی مہینوں سے بھارت کی عزائم سے پردہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نریندر مودی ایک دھشتگرد ہے اور اسکا نام گجرات کا قصائی کا مشہور ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی سے جنوبی ایشیاء کے امن و سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے،
ہمیں مقبوضہ کشمیر میں اضافی دستوں کی تعیناتی پر اظہار تشویش کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے۔ اقوام متحدہ خصوصی کمیشن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی تحقیقات کرائے۔

سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس۔ ایف سی اہلکاروں کو تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ زیر بحث، کمیٹی کا ایف سی اہلکاروں کو تنخواہیں ادا نہ کرنے پر اظہار برہمی، ایف سی خیبرپختونخوا کے دھشتگردی کیخلاف قربانیاں ہیں۔ افسوس ہے کہ اہلکاروں کو ڈیوٹی دینے کے باوجود تنخواہیں نہیں مل رہے ہیں۔ وجہ جو بھی ہو اہلکاروں کو فوری طور پر تنخواہیں دی جائے۔ اگر ایف سی اہلکاروں کو تنخواہیں نہ ملیں تو ذمہ داری وزارت داخلہ کی ہے۔ کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری کی بریفنگ 1597 اہلکاروں کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ فنڈز کی کمی کے باعث تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کر سکے۔ تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 1000ملین روپے درکار ہیں۔ وزارت داخلہ فوری طور پر ایف سی اہلکاروں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے فنڈز مہیا کرے۔۔کمیٹی کی ہدایت

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں مردہ جانوروں کے گوشت کے فروخت کا معاملہ اخباری رپورٹس پر سینیٹر رحمان ملک نے اسلام آباد میں مردہ جانوروں کے فروخت پر نوٹس لے لیا تھا، اسلام آباد میں مردہ مرغیوں کا گوشت فروخت ہورہا ہے۔ مردہ مرغیوں کو ضائع کرنے کے بجائے کاٹ کر گوشت کی صورت میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ مردہ گوشت بیچنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کیجائے۔ جانور اور مرغیاں باقاعدہ ذبح بھی نہیں کئے جارہے ہیں۔ مردہ مرغیوں کے گوشت انتہائی مضر صحت و مختلف خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ چئیرمین سی ڈی اے فوری طور پر اسلام آباد میں سلاٹر ہاوس بنائے، سلاٹر ہاوس کیوجہ سے نہ صرف حلال و صحتمند گوشت ملےگا بلکہ یہ پرفیٹیبل بھی ہے۔