لاہور5 ستمبر (ٹی این ایس):وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے پولیس اہلکار کی بزرگ خاتون کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس اور سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے-وزیراعلی عثمان بزدار نے کہا کہ ذمہ دار پولیس اہلکار کسی رعایت کا مستحق نہیں – ایسے اہلکاروں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں -انہوں نے کہا کہ ذمہ دار پولیس اہلکار کے خلاف محکمانہ کارروائی کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی بھی کی جائے – وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ کارروائی کر کے 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ وزیراعلی آفس پیش کی جائے –
لاہور میں سینٹرل پولیس آفس کے باہر بزرگ خاتون سے بدتمیزی کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرکے نوکری سے معطل کر دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنجاب پولیس کا ایک اہلکار آئی جی پنجاب کے پاس دادرسی کے لیے آنے والی ایک معمر خاتون سے بدتمیزی کر رہا ہے۔
اس دوران مذکورہ پولیس اہلکار کو خاتون پر چیختے اور ان کی چھڑی اٹھا کر دور پھینکتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں شہری پنجاب حکومت اور وہاں کی پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب عارف نواز کے مطابق شہریوں سے بدسلوکی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، بزرگ خاتون سے بدسلوکی کرنےوالے اے ایس آئی آصف کو معطل کر کے گرفتار کر لیا گیا ۔
آئی جی آفس کے مطابق اے ایس آئی آصف کا تعلق پنجاب کانسٹیبلری سے ہے۔
گزشتہ دنوں پنجاب پولیس کی حراست میں گجرانولہ کے رہائشی صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت اور اس پر مبینہ پولیس تشدد کی تصاویر اور ویڈیو سامنے آنے کی وجہ سے پنجاب حکومت اور پولیس کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔