خاتون اول نے خصوصی جہاز جب کہ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کے جہاز میں سفر کیا

 
0
267

خاتون اول بشریٰ بی بی نے عمرہ ادائیگی سے وطن واپسی کے لیے خصوصی طیارے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکا جانے کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا طیارہ استعمال کیا
اسلام آباد ستمبر 23 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ ہفتے سعودی عرب کا دو روزہ دورہ کیا تھا،اس دوران انہوں نے خاتون اول بشریٰ بی بی کے ہمراہ عمرہ بھی ادا کیا۔اس کے بعد وزیراعظم عمران خان یو این اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہو گئے جب کہ خاتون اول وطن واپس پہنچیں۔ خاتون اول نے عمرہ ادائیگی سے وطن واپسی کے لیے خصوصی طیارہ استعمال کیا تھا جب کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکا جانے کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا طیارہ استعمال کیا تھا۔
اس حوالے سے قومی اخبار روزنامہ ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون اول بشری بی بی عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئی ہیں۔خاتون اول نے مدینہ ائیرپورٹ سے اسلام آباد تک کا سفر خصوصی جہاز میں کیا،وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سمیت دیگر سٹاف بھی خصوصی جہاز سے وطن واپس پہنچا،خاتون اول کے خصوصی جہاز نے دو روز قبل صبح 9 بج کر 30منٹ پر بینظیر ائیرپورٹ کے رن وے پر لینڈنگ کی۔
جب کہ وزیراعظم عمران خان کمرشل فلائٹ کی بجائے سعودی ولی عہد کے خصوصی طیارے پر امریکہ روانہ ہوئے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ آپ دورہ امریکہ پر کیسے جا رہے ہیں؟ جس پر وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ میں کمرشل فلائٹ کے ذریعے امریکہ روانہ ہو رہا ہوں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ آپ ہمارے مہمان ہیں ، کمرشل فلائٹ پر امریکہ نہیں جا سکتے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی ولی عہد نے امریکہ جانے کے لیے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو اپنا ذاتی طیارہ فراہم کیا۔سعودی ولی عہد کا طیارہ استعمال کرنے پر وزیراعظم عمران خان پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید بھی کی گئی۔سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ سادگی کے سٹنٹ کرتے کرتے سعودی ولی عہد کے خصوصی جہاز میں امریکہ جاتے کچھ تو شرم آئی ہوگی۔


ڈرامے کرنے کی بجائے عزت کے ساتھ اپنے جہاز پہ خودداری کے ساتھ جاتے۔ penny wise pound foolish ایسے ہی لوگوں کے لئے کہا جاتا ہے جہاز کی بچت کا ڈرامہ پر تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی خسارہ ہے۔