ٹویوٹا کے بعد ہونڈا نے بھی پاکستان میں گاڑیوں کی پراڈکشن روک دی

 
0
427

اسلام آباد ستمبر 27 (ٹی این ایس): پاکستان میں کار ساز کمپنی انڈس موٹر کمپنی کے اپنے پلانٹس بند کرنے کے فیصلے کے بعد اب ہونڈا نے بھی پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار روک دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہونڈا اٹلس کار لمیٹڈ نے ستمبر میں صرف گیارہ دن پراڈکشن کی۔ جبکہ اگست کے مہینے میں 13 اور جولائی کے مہینے میں 20 دن پراڈکشن کی۔ جبکہ دوسری جانب پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی ایل) کو اس طرح کی کسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا بلکہ نئی 660 سی سی آلٹو نے گذشتہ کچھ مہینوں میں مسلسل پراڈکشن کر کے آٹھ ہزار 109 گاڑیاں فروخت کیں۔
جبکہ 2018ء کے مقابلے میں 2019ء کے جولائی اور اگست کے مہینوں میں ویگن آر کی فروخت کی شرح میں 71.5 فیصد کمی ہوئی لیکن اس کے باوجود پاک سوزوکی نے اپنی پراڈکشن بند نہیں کی۔ پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی ایل) کے ترجمان شفیق احمد شیخ نے کہا کہ ہماری کمپنی میں فی الوقت ایسا کوئی دن نہیں آیا جس دن پراڈکشن نہ ہوئی ہو۔ ہم اپنی کمپنی کی صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
اور اس مہینے کے آخر میں ہم جولائی سے ستمبر تک اپنی پراڈکشن اور فروخت کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر گاڑیوں کی بُکنگ بند ہونے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ نئی گاڑیوں کی بُکنگ جاری ہے۔ موصول ہونے والی معاملات کے مطابق ہونڈا کے پاس پلانٹ اور نیٹ ورک میں تین ہزار کے قریب یونٹس موجود ہیں۔ جبکہ کمپنی نے گذشتہ تین ماہ کے دوران ایک ہزار سے زائد کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کو فارغ کیا۔
کمپنی کی سیلز میں 30 فیصد کمی ہوئی جس کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہونڈا ڈارئیو اِن اور ہونڈا قائدین کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شبیر علیبھائی نے کہا کہ آٹو انڈسٹری میں آنے والے بحران ہماری اُمید سے کہیں زیادہ خوفناک ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے مانگ میں کمی کی وجہ سے ستمبر کے بقیہ دنوں میں اپنی پیداوار کو بند کرنے کا فیصلہ کیا اور”نان پروڈکشن ڈیز” (این پی ڈیز) یا غیر پیداواری ایام کی تعداد 15 کر دی تھی۔
جبکہ پاکستان میں آٹو انڈسٹری میں بحران پیدا ہونے پر پراڈکشن پلانٹس بند ہونے کی خبروں پر پاک سوزوکی نے پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) نے اپنے پارٹس سپلائرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ جولائی سے دسمبر میں نہ تو اپنی پیداوار کم کریں گے اور نہ ہی ان کا ہفتہ وار پلانٹ بند کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔