ڈیل ہوگئی ہے، نواز شریف 7 ارب ڈالرز دینے کیلئے راضی ہوگئے؟

 
0
284

اسلام آباد اکتوبر 25 (ٹی این ایس): ڈیل ہوگئی ہے، نواز شریف 7 ارب ڈالرز دینے کیلئے راضی ہوگئے؟ پس پردہ کئی معاملات چل رہے ہیں، صحافی صابر شاکر کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف سے ہسپتال میں کسی نے ون ٹو ون ملاقات بھی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر کی جانب سے تہکہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے۔ صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اب کئی لوگ یہ بات کر رہے ہیں کہ نواز شریف کو ریلیف دلوانے کیلئے ڈیل کے معاملات حتمی مرحلے میں داخل ہو چکے۔
بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف 5 سے 7 ارب ڈالرز تک کی رقم ادا کرنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں اور اسی سلسلے میں جلد حسین نواز بھی پاکستان واپس آ سکتے ہیں۔ صابر شاکر کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف کو لاہور کے سروسز ہسپتال میں داخل کیے جانے کے بعد وہاں ان کی ایک اہم ملاقات بھی ہوئی ہے۔ ہسپتال پہنچنے کے بعد جلد ہی نواز شریف کی کسی سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی اور کئی معاملات طے کرنے کی کوشش کی گئی۔
صابر شاکر کا کہنا ہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب معاملات تیزی سے حتمی مرحلے کی جانب گامزن ہیں۔ جبکہ حکومت کے وزراء بھی خود یہ بیان دے چکے ہیں کہ علاج کے غرض سے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے گی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء اور قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت میرٹ پر نہیں ہوئی ، قانون بڑا سادہ ہے، نوازشریف کی ضمانت کا طبی بنیادوں پر ہوئی، اب ممکن ہوگیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی ضمانت ہوجائے گی ۔
انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون تو سارے معاملات کو سادہ زبان میں دیکھتا ہے، نوازشریف کی ضمانت کا طبی بنیادوں پر ہونا ، ڈاکٹروں کی رپورٹ پر منحصر ہے۔ڈاکٹروں کی رپورٹ یقینا یہ ہوگی کہ نوازشریف کو سنگین بیماری ہے۔اس سے زیادہ قانون کچھ نہیں کہتا ، لیکن نوازشریف کے اس فیصلے کو میرٹ پر نہیں کہا جاسکتا۔
اعتزاز احسن نے کہاکہ نوازشریف کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی اپیل چل رہی ہے، وہاں بھی ضمانت ممکن ہے، کیونکہ اگر لاہور ہائیکورٹ نے طبی بنیاد پرضمانت کردی ہے تو اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی ضمانت ممکن ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمیں ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ آصف زرداری کی طبیعت میاں نوازشریف سے بھی زیادہ خراب ہے۔آصف زرداری کو بڑی ملٹی پل بیماریاں اور تکالیف ہیں، ان کو ریڑھ کی ہڈی، شوگر،دل کا عارضہ اور دوسری تکالیف ہیں، ہم توسوچتے ہیں میاں نوازشریف اگر ڈاکٹرز کی رپورٹ ضمانت ملی ہے، تو پھر آصف زرداری کی بھی ضمانت ہوجانی چاہیے۔
دوسری جانب ترجمان نیب نے بیان جاری کیا ہے کہ ا نسانی ہمدردی اور طبی بنیاد پر نوازشریف کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔ان کے کہنے کا مطلب اگر نیب سابق وزیر اعظم نوازشریف کی ضمانت کی مخالفت کرتی اور عدالت میں ٹھوس دلائل دیے جاتے تو نوازشریف کی ضمانت ہونا ناممکن تھی۔ تاہم نوازشریف کی بیماری کے باعث ان کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اس لیے نیب نے ا نسانی ہمدردی اور طبی بنیاد پر نوازشریف کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔