لاہورہائیکورٹ: نواز شریف کو اندرون بیرون ملک علاج کروانے کی اجازت

 
0
263

لاہور اکتوبر 25 (ٹی این ایس): لاہورہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اندرون بیرون ملک علاج کروانے کی اجازت دے دی، میڈیکل بورڈ نے اعتراف کیا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہیں کرسکا،خاص آلات کے بغیر بیماری کنٹرول کرنا ناممکن ہے، نوازشریف ضمانت حاصل کرنے میں حق بجانب ہیں، نوازشریف کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے قائد ن لیگ سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جسٹس علی باقرنجفی اور سردار نعیم نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلہ 7صفحات پر مشتمل ہے۔ تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ میڈیکل بورڈ نے اعتراف کیا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہیں کرسکا، نوازشریف کو مختلف قسم کی بیماریاں ہیں۔میڈیکل بورڈ کے مطابق خاص آلات کے بغیر بیماری کنٹرول کرنا ناممکن ہے۔عدالت نے کہا کہ نوازشریف ضمانت حاصل کرنے میں حق بجانب ہیں،عدالت سمجھتی ہے کہ نوازشریف کا طبی بنیادوں پر ضمانت کا کیس ہے۔
نوازشریف کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔عدالت نے کہا کہ ہرملزم کا حق ہے وہ اپنی بیماری کا علاج کروائے ، نوازشریف اپنا علاج ملک کے اندر یا باہر کروا سکتے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہبازشریف نے لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی ضما نت کی منظوری پر اپنے ردعمل میں اظہار مسرت کیا اور کہا کہ ہم اللہ کے حضورسر سجدہ کرتے ہیں، لاہورہائیکورٹ نے نوازشریف کی ضما نت منظور کرلی ہے۔
میں اپنے وکلاء کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ان تمام وکلاء نے ہماری معاونت کی۔ نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کیلئے خوشخبری ہے، فیصلے سے قوم میں خوشی کی لہردوڑ گئی ہے۔نوازشریف اس وقت جو شدید قسم کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹرز نوازشریف کی صحتیابی کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں۔ ڈاکٹرز نے ٹیسٹ کیے کہ ڈینگی کا کوئی تعلق نہیں، ادویات کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔
پیر والے دن لاہور ہائیکورٹ مریم نوازکی ضمانت کی درخواست سنے گی، میاں صاحب کی زوجہ سے دنیا سے چلی گئیں، اب مریم نوازجس نے ان کی تیمارداری کرنی ہے، دعا ہے ان کی بھی ضمانت منظور ہوجائے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا اور ایک کروڑ روپے کے دو ضمانی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالتی فیصلہ میں کہا گیا کہ نواز شریف کوعلاج کے لیے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی دی گئی۔