انسانیت کی خدمت کرنیوالے لوگ بہت عظیم ہیں، فائونٹین ہائوس دنیا کے بہترین اداروں میں سے ایک ہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا فائونٹین ہائوس میں ”آٹزم اینڈ چائلڈ سائیکاٹری ” کانفرنس سے خطاب

 
0
409

اسلام آباد فروری 22 (ٹی این ایس): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ انسانیت کی خدمت کرنے والے لوگ بہت عظیم ہیں ‘یہاں آ کر معلوم ہوا کہ فائونٹین ہائوس دنیا کے بہترین اداروں میں سے ایک ہے اس طرح کے اداروں میں آکر دلی سکون ملتا ہے اور حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے معاشرے کے محروم افراد کو کارآمد شہری بنانا بہت بڑی خدمت ہے دنیا میں 30 سے 40فیصد لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں کوشش ہے کہ ایک کال سنٹر کا قیام عمل میں لائوں جہاں پر ڈپریشن اور نفسیاتی دبائو کا شکار لوگوں کو فون کالز کے ذریعے سکون اور آرام حاصل ہو ڈبلیو ایچ او کی طرز پر اسلام آباد میں سکول ٹیچرز کی مدد سے بچوں کے ذریعے ڈپریس والدین کا علاج کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ وہ ہفتہ کے روز یہاں فائونٹین ہائوس میں ورلڈ سائیکاٹرک ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ” آٹزم اینڈ چائلڈ سائیکاٹری ” کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ بانی چیئرمین اخوت ڈاکٹر محمد امجد ثاقب صدر ورلڈ سائیکاٹرک ایسوسی ایشن ڈاکٹر افضل جاوید پروفیسر محمد وقار عظیم ناصرہ جاوید اقبال ایم ایس فائونٹین ہائوس ڈاکٹر سید عمران مرتضیٰ عائشہ عمران ڈاکٹر کامران شمس ڈاکٹر ہمایوں احسان اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وہ پہلے ایسے اداروں میں نہیں گئے اور انہیں یہاں آکر اس بات کی خوشی ہو رہی ہے کہ دنیا میں اس طرح کے جتنے بھی بہترین ادارے ہیں ان میں ایک یہ بھی ہے ۔ عارف علوی نے کہا کہ ان کی اہلیہ ثمینہ علوی اس طرح کے کاموں میں ان کی ہمیشہ معاون رہیں اس سے پہلے انہوں نے بریسٹ کینسر پر پورا مہینہ کام کیا اور اب انہوں نے معذور افراد کے لئے کام کرنے کی ٹھانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبقاتی نظام ایسا بن چکا ہے کہ ہمیں دوسروں کا پتہ ہی نہیں چلتا، ہمیں ان رکاوٹوں کو بھی توڑنا ہوگا، رمضان المبارک میں ہم نے سپیشل بچوں کو افطار پر بلایا تو انہوں نے اتنی خوبصورت باتیں کیں کہ مجھے لگا کہ ساری پارلیمنٹ کو ساتھ ہونا چاہیے تھا، اس لئے جب وہ خود دیکھتے ہیں تو دلوں میں جذبہ پیدا ہوتا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ میں نے لیڈروں کو دیکھا ہے کہ ان کو اپنی اولاد یا رشتہ داروں کے ذریعے ایسے سپیشل افراد سے واسطہ پڑا تو ان کی دنیا بدل گئی اور ان میں خدمت کا جذبہ بہت زیادہ پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ محبت ایک ایسی زبان ہے اور طریقہ علاج ہے جس سے ہر کوئی نہ صرف صحت یاب ہوتا ہے بلکہ دوسروں کے لئے بھی مثال بن جاتا ہے، بچے ادویات کے ساتھ ساتھ محبت سے بہت سیکھتے ہیں، گونگے بہرے بچوں سے جب بھی ملا وہ گلے ملتے ہیں جس سے محبت بڑھتی ہے اور خوشی کا احساس ہوتا ہے ۔صدر مملکت نے کہا کہ خوشیوں کیلئے مال و زر ہونا ضروری نہیں اصل خوشی دوسروں کو خوشی فراہم کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں 30سے40فیصد لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں اور لوگ خود کو کسی سائیکالوجسٹ سے چیک کرانے میں عار محسوس کرتے ہیں اور اگر کسی کے گھر سپیشل بچہ پیدا ہو جائے تو اسے دوسروں سے چھپا کر رکھتے ہیں، اگر ماں باپ ڈپریشن کا شکار ہوں تو اس کا بچوں پر بھی اثر پڑتا ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ڈبلیو ایچ او کی طرز پر سکول کے اساتذہ کو سکھایا جائے تا کہ وہ بچے کو سمجھ سکیں اور پھر ان کے والدین تک پہنچ کر ان کا علاج کیا جا سکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ایک کال سنٹر ایسا بھی ہونا چاہیے جس میں ڈپریشن اور نفسیاتی دبائو کا شکار لوگ اپنے مسائل بیان کر کے فون کال پر علاج دریافت کر سکیں، کراچی میں یہ سب کیا تھا، اب پورے ملک میں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ روز ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ پر گئے جہاں کائونٹر پر گونگے بہرے بچے کام کرتے تھے اور ایک عام آدمی کی طرح گاہک کو ڈیل کر رہے تھے، اب ہم سٹیٹ بینک کے ذریعے تمام بینکوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ایسے سپیشل افراد کو بتایا جائے کہ کاروبار کیلئے ان کے پاس قرضہ کی سہولت موجود ہے ، ایسے افراد کیلئے نوکریاں پیدا کی جائیں جو ان کے مزاج کے مطابق ہوں جبکہ ان افراد میں بہت زیادہ صلاحیتیں ہیں، ان کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو نوکریاں دی جائیں تا کہ کوئی سپیشل پرسن محروم نہ رہ سکے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستانی قوم غریب ضرور ہے مگر ان کے دل بہت بڑے ہیں، کوئی بھی آفت آ جائے تو ایک عام آدمی بھی مدد کے لئے نکل آتا ہے، پاکستانی بہترین مخیر ہیں، صرف ان کو رہنمائی کی ضرورت ہے، فائونٹین ہائوس بہت اچھا کام کر رہا ہے جو جاری رہنا چاہیے، سینکڑوں افراد یہاں رہتے ہیں جن کا علاج معالجہ ہو رہا ہے لیکن پریشانی یہ ہے کہ اس وقت پورے ملک میں ہزاروں افراد ایسے ہیں جن کیلئے ایسی ہی جگہ ہونی چاہیے۔ قبل ازیں صدر مملکت نے فائونٹین ہائوس میں ذہنی امراض میں مبتلا خواتین اور مرد وارڈز کا دورہ کیا، کمپیوٹر لائبریری اور آرٹ گیلری کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے خصوصی بچوں کی بنائی ہوئی پینٹنگز کو دیکھا اور انہیںبے حد سراہا۔ صدر مملکت نے خصوصی بچوں کیلئے بنائے جانے والے سکول کا بھی افتتاح کیا۔تقریب کے اختتام پر صدر مملکت کو سپیشل بچوں کی بنائی گئی پینٹنگ پیش کی گئی۔