جڑواں شہروں کے عوام حالات کے رحم و کرم پر بیوروکریسی نوٹیفیکیشن جاری کرنے تک محدود

 
0
357

اسلام آباد مارچ 29 (ٹی این ایس): جڑواں شہروں میں اشیائے خوردونوش کی مہنگے داموں فروخت جاری ہے۔ لاک ڈاون کے دوران 2 وقت کے کھانے کیلئے ترسنے والے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ اور ماتحت اداروں کے افسران اور اہلکاروں نے روپوشی اختیار کر لی، جڑواں شہروں کے اکثر مقامات پر آٹے کا 20 کلو پیک 12 سے 1400 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ عام ایام میں 68 روپے فروخت ہونے والی چینی 85 سے 90 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ چائے کی پتی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی 20 سے 40 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر دیا گیا۔ جڑواں شہروں میں سبزیوں کی قیمت میں بھی ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ 130 روپے میں فروخت ہونے والی بھنڈی 200 روپے 50 روپے میں فروخت ہونے والے ٹینڈے 80 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنرز نوٹیفیکیشن جاری کرنے جبکہ اسٹنٹ کمشنرز خود ساختہ قرنطینہ تک محدود۔ جڑواں شہروں میں تعینات اسٹنٹ کمشنرز کا رویہ دور غلامی میں برصغیر میں تعینات مختلف وائسرائیز سے بھی بدتر۔ اسٹنٹ کمشنرز اپنے علاقوں کے پرائس کنٹرولر ہیں تاہم کسی ایک بھی اسٹنٹ کمشنرز نے اشیاء خوردونوش کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کاروائی نہیں کی۔ وافر مقدار میں اجناس کی موجودگی اور ترسیل یقینی بنانے کے حکومتی اعلانات کے باوجود انتظامیہ نے عوام کو گراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ گزشتہ ایک ہفتے سے لاک ڈاون میں زندگی گزارنے والے شہری مافیا کے رحم و کرم پر انتظامیہ دفاتر اور گھروں تک محدود۔ حکومت نے اب بھی اس مافیا کے خلاف کاروائی نہیں کی تو بڑی تعداد میں عوام بھوک سے مر جائیں گے۔شہریوں کی دہائی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ طلب میں کمی اور رسد میں اضافے کے باوجود مافیا کی لوٹ مار جاری ہے۔ حکومت نے انتظامی عہدوں پر تعینات افسران کے خلاف کام چوری پر ایکشن نہ لیا تو چند دنوں میں عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔ اشیاء خوردونوش کی اشیاء،سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سینیٹائزر اور ماسکس کی قیمتوں کا تعین ہی نہیں عام دنوں میں 100 روپے میں فروخت ہونے والا 120 ملی لیٹر سینیٹائزر 350 روپے اور 5 روپے میں فروخت ہونے والا ماسک 20 سے 50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے نمائندے برطانوی دور میں ہندوستان میں تعینات رہنے والے برطانوی نمائندوں(وائسرائے) سے بھی زیادہ پروٹوکول میں گھومتے ہیں۔ ہاتھ جوڑ کر حکومت سے التجا ہے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر نہ چھوڑیں ورنہ اللہ کی لاٹھی ان ظالموں کو نیست و نابود کر دے گی۔شہریوں کی دہائی۔