کورونا وائرس کے خلاف بر سر پیکار پورے ملک کے ہسپتالوں کے طبی عملہ کے لئے حفاظتی سامان فراہم کر دیا گیا ہے، لیفیٹننٹ جنرل محمد افضل

 
0
277

اسلام آباد ۔ 13 اپریل (ٹی این ایس) نینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارتی کے چیئرمین لیفیٹننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف بر سر پیکار پورے ملک کے ہسپتالوں کے طبی عملہ کے لئے حفاظتی سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ذاتی حفاظت کے سامان کی مقامی سطح پر تیاری شروع ہو گئی ہے، ملک میں یومیہ 50 ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے، مزید لیبارٹریں بھی قائم کی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے طبی سامان کی فراہمی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ڈبلیو ایچ او کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم نے کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس سلسلہ میں بیرون ملک سے پاکستان یاپاکستان سے بیرون ملک آمد و رفت کو مکمل طور پر کنٹرول کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کے خلاف بر سر پیکار طبی عملے کی حفاظت کے لئے سامان اور آلات کا حصول ایک چیلنج تھا، کچھ سامان ہم نے چین سے درآمد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی ایام میں 13 مارچ سے 27 مارچ کے دوران ہمیں اس حوالے سے مشکلات کا سامنا رہا لیکن آج ہم این 95 ماسک کے علوہ ہم ذاتی تحفظ کا کوئی سامان بھی درآمد نہیں کر رہے اور یہ تمام سامان اب ہم مقامی مارکیٹ سے خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیار کے مطابق ہے۔ ہم نے فرنٹ لائن ڈاکٹرز، نرسز کو تمام ضروری سامان فراہم کر دیا ہے۔ چیئر مین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہم اب ملک کے تمام ہسپتالوں کو ایک لاکھ پی پی ایز ہر ہفتے فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو اس سے زیادہ بھی فراہم کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹنگ کے حوالے سے کہا کہ 4 مارچ کو ملک میں 14 لیبارٹریاں تھیں او ر800 ٹیسٹ کئے جا رہے تھے لیکن آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ صرف ان لوگوں کا ٹیسٹ نہیں کیا جائے گاجن میں علامات ہوں گی بلکہ لاک ڈائون کئے گئے علاقے میں سب کے ٹیسٹ کریں گے تاکہ لوگ متاثر نہیں ہیں وہ اپنی معمول کی زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو بھی اس طرح ٹیسٹ کاانتطام کرنے کی تجویز دیں گے اور درکار تمام سامان فراہم کریں گے۔ اس وقت ہماری 39 لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں۔ 27 مزید لیبارٹریوں پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وقت میں استعداد بڑھا رہے ہیں۔ 100 سے زائد موبائل لیبارٹریاں بھی قائم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وینٹی لیٹرز اپریل کے آخر تک 2500 وینٹی لیٹرز کاانتظام کرنے کے لئے لائحہ عمل طے کیا ہے۔ اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے فراہم کردہ سامان میں 15 ٹیسٹنگ مشین اور 15 ہزار کٹس شامل ہیں ۔قبل ازیں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے کہا ہے کہ یہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان کے لئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے معاونت کی فراہمی کا حصہ ہے۔ ہم این ڈی ای اور این آئی ایچ کے ذریعے حکومت پاکستان سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران اور ان کی حکومت کی جانب سے کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت پاکستان کی اس حوالے سے معاونت جاری رکھے گا۔ این آئی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مزید سامان کے حصول اور پھر اس کے مؤثر استعمال کو یقنی بنانے کے لئے ممکن میکنزم وضع کیا گیا ہے۔