دوسری شادی کے خواہشمند افراد ہوجائیں ہوشیار! بغیراجازت شادی پرپہلی بیوی کوفوری حق مہرادا کریں : سپریم کورٹ

 
0
352

راولپنڈی 27 اگست 2020 (ٹی این ایس): گذشتہ روز ایک فیصلے میں سپریم کورٹ نے بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بغیر اجازت دوسری شادی پر خاوند کیلئے پہلی بیوی کو حق مہر معجل ہو یا حق مہر غیر معجل دونوں صورتوں میں فوری واجب الادا ہوگا۔

فیصلے میں مزید کہاگیا ہے کہ دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لازمی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا دوسری شادی کے معاملے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل آ گیا ہے۔

چئیرمین نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ دوسری شادی اجازت نہیں عدل کے ساتھ مشروط ہے۔شریعت میں عدل کی بات کی گئی ہے۔

دوسری شادی کی اجازت کا معاملہ بارہا اسلامی نظریاتی کونسل میں آیا ہے۔

2013ء میں دوسری شادی سے متعلق خواتین کی طرف سے سخت ردعمل آیا۔ بعض معاملات قانون کے ذریعے درست نہیں ہو سکتے،ثالثی کی ضرورت ہوتی ہے۔

چئیرمین نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کا مزید کہنا ہے کہ حق مہر کی ادائیگی پر قانون اور شریعت دونوں راستے موجود ہیں۔دوسری شادی کے لیے قانون نے ثالثی کونسل قائم کیا ہے۔عائلی نظام میں تربیت کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔

دوسری شادی کے لیے قانون ثالثی کونسل جا کر اہلیہ سے اجازت لینے کا مجاز ہو گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز عدالت عظمیٰ نے حق مہر کی فوری ادائیگی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار محمد جمیل کی اپیل خارج کر دی۔

سپریم کورٹ نے درخواست گزار محمد جمیل کو پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم دے دیا ۔ پشاور کے رہائشی محمد جمیل نے اپنی پہلی اہلیہ سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں محمد جمیل کو اپنی پہلی بیوی کو فوری حق مہر ادا کرنے کا حکم دیا تھا ،محمد جمیل نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔