24.6بلین روپے کی لاگت سے وفاقی فنڈ کے تحت گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس)کی تعمیر کیا جائے، وفاقی وصوبائی حکومت کا فیصلہ

 
0
512

کراچی جولائی24(ٹی این ایس )سندھ اور وفاقی حکومت نے تفصیلی بحث و مباحثے اور غور کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ 24.6بلین روپے کی لاگت سے وفاقی فنڈ کے تحت گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس)کی تعمیر کیا جائے مگر ایم اے جناح روڈ پر بلندی پر اس کے پورشن کو توسیع دیئے جانے پر سول سوسائٹی نے اعتراضات اٹھائے ہیں۔اس بات کا جائزہ آج وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلی ہاؤ س میں منعقدہ اجلاس میں لیاگیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ ،پی ڈی اینڈ پرنسپل سیکریٹری برائے گورنر صالح فاروقی ، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت،سیکریٹری ٹرانسپورٹ رحیم سومرو ،ڈی جی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی محمد اختر ،سی ایف او کراچی انفرااسٹرکچر ڈولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(کے آئی ڈی سی ایل) زبیر چنا،چیف انجینئر گرین لائن پروجیکٹ نثار ساریو نے شرکت کی۔پروجیکٹ ڈائریکٹر گرین لائن بی آر ٹی ایس صالح فاروقی نے کہا کہ کے آئی ڈی سی ایل نے گرین لائن بی آر ٹی ایس کے اوریجنل اسکوپ کے تحت گرومندر تک انفرااسٹرکچر کا 60فیصد کام مکمل کرلیاہے اور دسمبر کے آخر تک منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیاجائے گا۔ واضح رہے کہ اصل میں منصوبہ 18.4 کلومیٹر طویل سرجانی ٹاؤن تا گرومندر تھاجسے اب میونسپل پارک ایم اے جناح روڈ تک توسیع دے دی گئی ہے اور اس کی لاگت بھی 16بلین روپے سے بڑھ کر 24.6بلین ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت نے الائمنٹ کی منظوری دی ہے اور جو پروجیکٹ کا روٹ ہے اس پر نمائش چورنگی پر ایک انڈر پاس تعمیرہوگا،اسے ایلیویٹڈ بی آر ٹی ایس پورشن تاج کمپلیس سنگنل اور میونسپل پارک کے علاقے نزد جامع کلاتھ مارکیٹ تک منسلک کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ چورنگی کے اطراف میں ایلیویٹڈ ٹرن تجویز کیاگیا ہے اور میونسپل پارک پر تعمیر کے لیے ڈیزائن بھی تجویز کیاگیا ہے ،

جس سے 19.2میٹر آرٹیکیولیٹڈ بسوں کو سرجانی ٹاؤن کی جانب گھومنے میں آسانی ہوگی ۔پروفیسر عارف حسن اور پروفیسر نعمان جو کہ اجلاس میں موجود تھے نے کہا کہ سول سوسائٹی نے ایم اے جناح روڈ پر ایلیویٹڈ پورشن کی تعمیر پر اعتراض اٹھایا ہے جو کہ یہ ہے کہ اس سے مزارِ قائد کا عکس روڈ کی ایک جانب سے متاثر ہوگااگر بی آر ٹی ایس پورشن ایم اے جناح روڈ کے وسط میں تعمیر کیاگیا۔اس پر وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کے آئی ڈی سی ایل نے ایلیویٹڈ پورشن کی تعمیر کے لیے بڈ کا عمل روک دیاہے۔محمد اطہر ڈی جی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی(ایس ایم ٹی اے) محکمہ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ پر ایلیویٹڈ بی آرٹی ایس پورشن کی تعمیر کا فیصلہ سندھ حکومت نے کیاتھا اور اس کے بارے میں کے آئی ڈی سی ایل کو آگاہ کیاگیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ نے تفصیلی بحث مباحثے اور غور کے بعد اورگرین لائن کے بہتر مفاد میں تمام دیگر متبادل پورشنزکو دیکھتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایلیویٹڈ پورشن کی تعمیر سے ہی اس منصوبے کو جامع کلاتھ تک توسیع دی جاسکتی ہے،اگر سول سوسائٹی نے چند اعتراضات اٹھائے ہیں تو میں آپ (ایم ٹی اے اور کے آئی ڈی سی ایل)کو مشورہ دوں گا کہ وہ منصوبے کی تفصیلی ڈرائنگ تیار کریں تاکہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک انجینئر ہونے کے ناطے اس پر ذاتی طورپر کام کریں گے ۔واضح رہے کہ گرین لائن بی آر ٹی ایس منصوبہ کا پہلا مرحلہ دسمبر 2017 کے آخر تک مکمل ہوگا اس منصوبے کے آپریشن اور دیکھ بھال کا کام ایس ایم ٹی اے انجام دے گا آرٹیکیولیٹڈ بسوں کی خریداری اور بی آر ٹی ایس سسٹم کے آپریٹرز لینے کا کام بھی ایس ایم ٹی اے کی ذمہ داری ہوگی۔ اس مقصد کے لیے وزیر اعلی سندھ پہلے ہی صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات دے چکے ہیں ۔صالح فاروقی نے وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ کے آئی ڈی سی ایل ،وزارت مواصلات نے انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کی دیکھ بھال اور آپریشن کے لیے آئی آئی ٹی ایس سسٹم کی ڈیزائن کے لیے جرمن کنسلٹنٹ لیاہے جوکہ نہ صرف یہ کہ اورینج لائن اور گرین لائن بی آر ٹی ایس سسٹم کی ضروریات کو دیکھے گا بلکہ مستقبل کی تمام بی آر ٹی ایس لائن کے ساتھ ساتھ سرکلر ریلوے کی ضروریات کا بھی ایک سنگل پلیٹ فارم کے تحت احاطہ ہوسکے گا۔