پاکستان کی پارلیمنٹ جس کے ماتھے پر اول کلمہ لکھا ہے یہ کلمہ یہ گواہی دے رہا ہے کے ہم ایک اسلامی ملک ہیں

 
0
347

ایوان اقتدار سے
کالم پیغام فکر

تحریر: رانا ذوالفقار علی
پاکستان کی پارلیمنٹ جس کے ماتھے پر اول کلمہ لکھا ہے یہ کلمہ یہ گواہی دے رہا ہے کے ہم ایک اسلامی ملک ہیں اور اس پارلیمینٹ نے انصاف قایم کرنا ہے اور لوگوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہے لیکن یہ الٹ ہو گیا کے پارلیمینٹ اول کلمے کے ساتھ منافقت کر رہی ہے کے خود پارلیمینٹرین کروڑوں روپے لگا کر پارلیمنٹ میں آتے ہیں اور اربوں روپے کما کر پانچ سال مزے لے کر پھر عوام میں چلے جاتے ہیں اور عوام پھر ایک بریانی کے ڈبے اور ایک پیپسی کولا کی بوتل پر پانچ سال کے لیے پھر کرپٹ سیاستدان کو چن کر پھر اس کو دولت لوٹنے کے لیے بھیج دیتے ہیں اور یہ سیاست دان ہم کو ستر سال سے لوٹ رہے ہیں اور عوام چپ کر کے یہ ظلم۔سہہ رہی ہے اور یہ ظلم اس حد تک بڑھ گیا ہے کے روز بجلی کے بلوں میں اضافہ ہو رہا ہے گیس کے بلوں میں اضافہ ہو رہا ہےجس کی وجہ سے تگنی مہنگائی ہو گئی ہے اور آگے رمضان المبارک آ رہا ہے اور مافیا نے کمر کس لی ہے ادرک سات آٹھ سو ہو جائے گا اور ٹماٹر دو سو روپے کلو ہو جائیں گے لہسن چار سو روپے کلو ہو جائے گا غرضیکے ہر چیز چوگنے ریٹ پر چلی جائے گی اس کے برعکس باہر والے ملکوں میں ہر چیز سستی ہو جائے گی اور ابھی سے غیر مسلم ممالک مسلمان شہریوں کے لیے مفت روزوں کے پورے مہینے کا راشن فری تقسیم کر رہے ہیں اور یہاں کے ڈپٹی کمشنر اور مجسٹریٹ روزہ رکھنے کے بہانے اے سی میں آرام کریں گے تو میرا بیغام فکر ہے مافیا کو کے جب ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے قاریئن سے ایک گزارش کروں گے کے آپ نے روزہ رکھا ہوا ہوتا ہے اور آپ روزے کی حالت میں منڈی یا شہر جاتے ہیں تو فروٹ والی ریڈھی پر اگر آپ سیب کا ریٹ دو سو روپے طے کر لیتے ہیں تو پھر آپ ریڈھی والے کو مرضی نہ کرنے دیں وہ آدھے سے زیادہ سیب گلے سڑھے اور دو تین سہی ڈالے گا آپ نے تجربہ یہ کرنا ہے کے ریٹ تہہ کر کے اس کو کہنا کے چھاپر مجھے دو اور میں اہنی مرضی سے سیب ڈالوں گا تو وہ ریڈھی والا ہر گز ایسا نہی کرے گا اور کہے گا کے سب ملا کر سیب آپ کو ملیں گے تو آپ اسرار کریں گے کے میں نے تو بھائی ریٹ تہہ کیا ہے آپ سے تو وہ کہے گا کے اگر آپ نے خود ڈالنے ہیں تو پھر آپ کو سیب تین سو روپے کلو کے حساب سے ملیں گے تو آپ تھوڑی سی محنت کریں کے ان کے علاقے کے انجمن تاجران کے صدر کو جھنجوڑیں اور وہ ٹال مٹول کرے تو پولیس کو اطلاع کریں کم از کم آپ اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا وا ویلا ضرور کریں چپ کر کے کھڑے ہو کر گندا پھل نہ لیں کیونکہ اس ملک میں آپکو اپنا حق خود لینا ہو گا