جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے میں ایک اور کمسن بچی درندگی کا نشانہ بن گئی

 
0
329

منچن آباد 08 ستمبر 2021 (ٹی این ایس): ضلع بہاولنگر تحصیل منچن آباد تھانہ میکلوڈ گنج کی حدود میں غریب محنت کش اللہ دتہ کی 13 سالہ بیٹی اغواء بعد ازاں زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، پولیس کی ملی بھگت سے کمسن عزیر فاطمہ کے اغواء کا مقدمہ وقوعے کے 11 دن کا بعد درج کیا گیا بااثر ملزمان نے میری بیٹی کو اغواء کیا بعد ازاں گینگ ریپ کیا اور ٹریکٹر کے نیچے کچل کر قتل کرنے کے بعد لاش نہر میں بہا دی۔مقتول بچی کے والد کا موقف عزیز فاطمہ کی لاش کئی روز بعد حویلی لاکھا کے قریب نہر سے ملی۔متاثرہ بچی کے والد کا موقف پولیس 11 دن تھانے کے چکر لگواتی رہی بعد ازاں عزیز فاطمہ کے اغواء کا مقدمہ نمبر 355/21 درج کیا۔متاثرہ مقتول بچی کے والد کا موقف
ملزمان نے میری کمسن بیٹی عزیز فاطمہ کو ملزمہ زینب کے ذریعے اغواء کروایا۔ ملزمان ارشاد،فضل احمد،ربنواز،مقبول نے میری بیٹی کا گینگ ریپ کیا اور ٹریکٹر کے نیچے کچل کر ہلاک کرنے کے بعد لاش نہر میں بہا دی۔

پولیس نے عزیز فاطمہ کے اغواء میں ملوث خاتون زینب اور دیگر ملوث ملزمان ارشاد عرف شدو،فضل احمد،ربنواز اور مقبول کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس گیارہ دن تک تھانے کے چکر لگواتی رہی ایف آئی آر بروقت درج کیجاتی تو میری لخت جگر کو بچایا جا سکتا تھا۔متاثرہ مقتول بچی کے والد کا موقف۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس بہاولنگر آفتاب نعیم وٹو ایڈووکیٹ نے عزیر فاطمہ واقع سے متعلق تحریری رپورٹ ارسال کی جس پر چیئرمین پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس عمران لطیف نے نوٹس لیا اور وزیراعظم عمران خان وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ مقدمے کے تفتیشی اے ایس آئی مقصود ایس پی انویسٹیگیشن بہاولنگر فاروق کمیانہ اور ڈی پی او ظفر اللہ بزدار کے خلاف سخت کارروائی کیجائے تاکہ کوئی اور عزیز فاطمہ درندوں کا نشانہ نہ بن سکے اور ان کے خلاف ایک کمیشن تشکیل دیکر ملوث پولیس افسران کو ملازمتوں سے برخاست کرکہ مثال قائم کیجائے۔