نیب کاپاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

 
0
394

اسلام آباد جولائی31(ٹی این ایس) : نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاناماکیس پر سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے بعد نیب کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 4 ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اگلے 6 ہفتوں میں دائرکیے جائیں گے، تمام ریفرنسز راولپنڈی اسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں دائر کیے جائیں گے جب کہ ریفرنسز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ اوراکٹھے کیے گئے مواد کی روشنی میں دائر ہوں گے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیراگراف 9 میں درج کمپنیوں سے متعلق ریفرنس دائرہوگا۔

نیب اعلامیہ کے مطابق ایوان فیلڈ پراپرٹیز، پارک لین لندن ، عزیزیہ اسٹیل مل، ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے قیام پر ریفرنس دائر کیا جائے گا اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے رکھنے کا ریفرنس دائر ہوگا جب کہ تمام افسران کو سارے عمل کو مستعد اور پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ریفرنسزمیں نیب، ایف آئی اے کے پاس موجود اثاثوں کے ریکارڈ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد کی ذمہ داری ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی کو دی ہے جوکہ جے آئی ٹی کے رکن رہے ہیں۔

بیسویں گریڈ کے افسر عرفان نعیم منگی کوئٹہ میں تعیناتی سے قبل ڈی جی نیب خیبر پختونخوا اور بیورو کے قائمقام ڈائریکٹر (آپریشنز) کے فرائض بھی انجام دیئے۔عرفان منگی کو وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں مہارت حاصل ہے اور انہوں نے اکیسویں گریڈ میں ترقی کے لیے حال ہی میں نیشنل منیجمنٹ کورس بھی مکمل کیا ہے۔قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں نواز شریف، ان کے بچوں مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور ان کے قریبی ساتھی اسحٰق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب بورڈ کی جانب سے حدیبیہ پیپر ملز کا ریفرنس یہ وجہ بتاتے ہوئے منظور نہیں کیا گیا کہ اس کیس کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں ہوچکا ہے۔اجلاس میں منظور کیا جانے والا چوتھا ریفرنس سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ہے، جنہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق آمدنی سے زیادہ اثاثے بنائے۔جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں چند سالوں کے حیران کن طور پر کئی گنا اضافہ ہوا۔ یہ ریفرنسز جے آئی ٹی کی طرف سے جمع کیے گئے مواد اور حوالوں، اس کے دیگر اداروں سے خط و کتابت اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے حاصل ہونے والے مواد کی بنیاد پر تیار کیے جائیں گے۔

واضح رہے سپریم کورٹ کے فیصلے میں نیب کو احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کرنے کے لیے 6 ہفتے اور عدالت کو فیصلے کے لیے 6 ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف،ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔