ارشد شریف قتل: وفاقی حکومت نے نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی

 
0
130

ارشد شریف قتل کیس پر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسپیشل جے آئی ٹی تشکیل دے دی، حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی عدالت میں جمع کر ا دیا گیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجربینچ ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے، ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگرکمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
ارشد شریف قتل کیس میں اسپیشل جے آئی ٹی قائم کردی گئی، جس کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔
نئی اسپیشل جے آئی ٹی میں اسلام آباد پولیس، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی جے آئی ٹی 5 ارکان پر مشتمل ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ نے راستہ بھی دکھایا ہے، وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویزدی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ضرورت پڑی توملزمان کی گرفتاری کیلئیانٹرپول سیبھی رابطہ کیاجائیگا۔
چیف جسٹس نے ارشد شریف قتل کی تحقیقات فوری شروع کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہا کہ تحقیقات کا طریقہ کارجے آئی ٹی خود طے کرے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جے آئی ٹی ارشد شریف کی والدہ سمیت دیگرکے بیانات قلمبند کرے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کوکوئی رکاوٹ آئے توعدالت سے رجوع کرسکتی ہے، جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت کو کہیں گے۔
جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ کیا جے آئی ٹی نے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو طلب کیاہے؟جے آئی ٹی کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہوگا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ جےآئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟۔
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تفتیش کینیا پولیس کے تعاون کے رحم وکرم پر ہوگی، تفتیشی ٹیم ہرممکن کوشش کرے گی کہ جلد کام مکمل ہو۔
جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ملزمان خود پیش ہوجائیں، اگر ملزمان پیش نہ ہوں تو قانونی طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے۔ارشد شریف قتل کیس پر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسپیشل جے آئی ٹی تشکیل دے دی، حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی عدالت میں جمع کر ا دیا گیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجربینچ ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے، ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگرکمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
ارشد شریف قتل کیس میں اسپیشل جے آئی ٹی قائم کردی گئی، جس کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔
نئی اسپیشل جے آئی ٹی میں اسلام آباد پولیس، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی جے آئی ٹی 5 ارکان پر مشتمل ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ نے راستہ بھی دکھایا ہے، وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویزدی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ضرورت پڑی توملزمان کی گرفتاری کیلئیانٹرپول سیبھی رابطہ کیاجائیگا۔
چیف جسٹس نے ارشد شریف قتل کی تحقیقات فوری شروع کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہا کہ تحقیقات کا طریقہ کارجے آئی ٹی خود طے کرے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جے آئی ٹی ارشد شریف کی والدہ سمیت دیگرکے بیانات قلمبند کرے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کوکوئی رکاوٹ آئے توعدالت سے رجوع کرسکتی ہے، جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت کو کہیں گے۔
جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ کیا جے آئی ٹی نے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو طلب کیاہے؟جے آئی ٹی کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہوگا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ جےآئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟۔
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تفتیش کینیا پولیس کے تعاون کے رحم وکرم پر ہوگی، تفتیشی ٹیم ہرممکن کوشش کرے گی کہ جلد کام مکمل ہو۔
جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ملزمان خود پیش ہوجائیں، اگر ملزمان پیش نہ ہوں تو قانونی طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے۔