اسلام آباد (ٹی این ایس)”شاعر و دانشور ایسا آئینہ ہیں جو ہر حال میں سچ بولتا ہے” جان کاشمیری

 
0
61

اسلام آباد (پ۔ر) شاعر و دانشور ہمارے معاشرے کا ایسا آئینہ ہیں جس میں ہر شعبہ اپنا عکس بخوبی دیکھ سکتا ہے۔ اہلِ علم و دانش جو دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں وہی انکی تخلیقات سے جھلکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز شاعر و دانشور جان کاشمیری نے ایوانِ قائد میں نظریہ پاکستان کونسل اور ادبی و ثقافتی تنظیم کوہسار ادبی فورم کے اشتراک سے سالِ نو کے حوالے سے منعقدہ محفلِ مشاعرہ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہیں خاص طور پر گوجرانوالہ سے مدعو کیا گیا تھا۔ جان کاشمیری نے مزید کہا کہ آج کا مشاعرہ میری زندگی کے چند یادگار مشاعروں میں سے ایک ہے۔ میں نے زندگی میں ملک کے چاروں صوبائی دارلخلافوں، کشمیر اور گلگت و بلتستان میں سالانہ مشاعروں میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی مگر جتنی محبت اور عزت چیئرمین میاں محمد جاوید کے ہوتے ہوئے مجھے نظریہ پاکستان کونسل اور کوہسار ادبی فورم نے دی، وہ مجھے ہمیشہ یاد رہیگا۔ نظریہ پاکستان کونسل کے چیئرمین میاں محمد جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے اہلِ دانش کی اس محفل میں دانشوری کا قطعاً کوئی دعویٰ نہیں مگر میں دانش شناس ضرور ہوں۔ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں میرا تعلق احمد فراز جیسے بڑے شاعر سے رہا۔ آج کل میری افتخار عارف سے دوستی ہے اور میں ان کے علم و دانش کا معترف ہوں۔ آج کے مشاعرے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ حالات کچھ بھی ہوں لیکن ہمارے شاعر، ادیب اور دانشور ہرحال میں معاشرتی مسائل اجاگر کرنےکا فریضہ انجام دیتے رہتے ہیں اور ہمیشہ سچ لکھتے ہیں۔ نظریہ پاکستان کونسل کے بانی چیئرمین اور ممتاز صحافی و دانشور زاہد ملک کی پیروی میں ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ خصوصی ایام اہم موقعوں پر تقریبات میں زندگی کے ہر شعبہ سے متعلق احباب کو شامل کریں۔ آج کا مشترکہ مشاعرہ بھی ہماری اسی کوشش کا نتیجہ ہے۔ محفلِ مشاعرہ کے مہمانانِ خصوصی شکیل جاذب اور قیوم طاہر تھے جبکہ مہمان اعزاز ڈاکٹر شازیہ اکبر تھیں۔قبل ازیں مشاعرے میں جن شعراء و شاعرات نے اپنا کلام سنایا ان میں فائزہ صدیقی، محمد گُل نازک، خضر حیات خضر، اکبر خان نیازی، محمد عرفان خان، ناصر منگل، محمد جمیل جمیل، خالدمنصور، ڈاکٹر صلاح الدین صالح، معظمہ تنویر، اعجاز ثاقب، مسرت شیریں، فائزہ ملک، سردار فخر خان، علی احمد قمر، عبدالقادر تاباں، کاشف عرفان، شاہد زمان، ڈاکٹر فرحت عباس، نسیمِ سحر، خرم خلیق، سلیم شہزاد، ڈاکٹر شازیہ اکبر، شکیل جاذب، قیوم طاہر اور صاحبِ صدارت جان کاشمیری شامل تھے۔ جنہوں نے خوبصورت کلام سنا کر حاظرین سے خوب داد حاصل کی۔ مشاعرے کی نظامت کوئٹہ سے آئی ہوئی شاعرہ فائرہ صدیقی نے کی۔ تقریب کے اختتام پر کوہسار ادبی فورم کے سر پرست اعلیٰ محمد عرفان خان نے تمام شاعروں اور شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا۔