جماعت اسلامی کا کل گورنر ہائوس کے سامنے فاٹا کے صوبہ میں انضمام کیلئے دھرنے کا اعلان

 
0
380

پشاور  اگست21(ٹی این ایس): امیر جماعت اسلامی مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ کل22 اگست کو گورنر ہائوس کے سامنے فاٹا کے صوبہ میں انضمام کیلئے دھرنا دیں گے، دھرنے کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے دھرنے میں جماعت اسلامی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان ، وکلاء ، علما ء کرام، صحافی ، طلبا اور مختلف مکاتب فکر کے ہزاروں افراد شریک ہوں گے دھرنے میں شامل ہونے والے قافلوںکوروکنے کی کوشش کی گئی تو اسے جنگ تصور کریں گے اور جنگ کا جواب جنگ سے دیں گے دھرنے میں سراج الحق اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ اور دھرنے کے حوالہ سے آ ئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

وہ یہاں بروز پیر کو صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز الاسلامی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے پی کے نائب امیراور سابق ممبر قومی اسمبلی صا حبزادہ ہارون الرشید ، امیر جماعت اسلامی فاٹا سردار خان ، جنرل سیکرٹری فاٹا رفیق آفریدی، شعبہ تعلقات عامہ کے سر براہ سراج الدین خان ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ اور جماعت اسلامی فاٹا کے سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنانؔبھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ایف سی آر فاٹا کے تمام امراض کی جڑ ہے ایف سی آر کو قانون کہنا قانون کی توہین ہے پاکستان کی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی فاٹا سے ایف سی آر کے خاتمہ پر متفق ہے سرتاج عزیز کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق فاٹا کا صوبہ میں انضمام ہی فاٹا کے تمام مسائل کا واحد حل ہے فاٹا کی آبادی سے متعلق سرکاری اعداد و شمار مسترد کرتے ہیںجماعت اسلامی نے فاٹاکے احساسات اور جذبات کی ترجمانی کی ہے اور ایف سی آر کیخلاف طویل جد و جہد کی ہے انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا ظالمانہ قانون اب بھی فاٹا پر رائج ہے فاٹا کی ایک کروڑ سے زائد کی آبادی 200 سرکاری ملازم بیورو کریٹس کے چنگل میں جکڑی ہو ئی ہے فاٹا بیورو کر یسی اور حکمران جماعت کیلئے دودھ دینے والی گائے بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے معاملہ پر حکومت تاخیری حربوں سے نفرت بڑھا رہی ہے بظاہر فاٹا بیورو کریسی اور وفاقی حکومت فاٹا کے انضمام اور ایف سی آر خاتمہ میں رکاوٹ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا پاکستان کا مظلوم ترین خطہ ہے اور سب سے مظلوم عوام فاٹا کی ہے ان کو نہ عدالتوں تک رسائی حاصل ہے نہ ان کے بشری حقوق کو کو ئی ضمانت حاصل ہے میگا پر ا جیکٹس تمام قومی ترقیاتی منصوبوں میں فاٹا مکمل طور پر نظر انداز ہے 27’000 مربع کلو میٹر پر مشتمل یہ خطہ ہر قسم کے وسائل اور بنیادی انسانی حقوق تک سے محروم ہے محکمہ شماریات نے فاٹا کی آبادی کو 55 لاکھ ظاہر کیا ہے ہم ان اعداد و شمار کو ایک ظالمانہ مذاق سمجھتے ہیں اور یہ فاٹا کو مزید دیوار سے لگانے کی کوشش ہے یہ اندھیر نگری اور چوپٹ راج کی بد ترین مثال ہے ایف سی آ ر قانون کابیمانہ مذاق اڑانے کے برابر ہے فاٹا بیورو کریسی اور حکومت کیلئے کرپشن کی آماجگاہ ہے اور عوامی وسائل پر عیاشی کا ذریعہ ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت کئی قرار دادیں صوبائی اسمبلی میں پیش کی جاچکی ہیں جن میں واضح طور پر کہا گیا کہ ایف سی آر کو ختم کیا جائے اور فاٹا کو صوبہ میں ضم کیا جائے سر تاج عزیز کمیٹی کی رپورٹ کو قومی اسمبلی ، سینیٹ اور وفاقی کابینہ نے بھی منظورکیا مگر اس کے بعد مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی گئی ضرورت اس امر کی تھی کہ فاٹا انضمام کے حوالہ سے جو اتفاق رائے بناتھا اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاتا لیکن ابھی تک فاٹا کو خیبر پختونخوا کاحصہ نہیں بنایا جاسکا یہ وفاقی حکومت کی ناکامی ہے ہماری تحریک کے نتیجہ میں جو اتفاق رائے پیدا ہو ا ہے اسے کسی صورت واپس نہیں لیں گے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے تمام مسائل کا حل فاٹا کا صوبہ میں انضمام ہے اسلئے جماعت اسلامی آج فاٹا کے حقوق کیلئے گورنر ھائوس کے سامنے دھرنا دے گی جماعت اسلامی فاٹا کے حقوق کیلئے فیصلہ کُن احتجاجی تحریک کا اعلان بھی کرے گی ۔