اسلام آباد (ٹی این ایس) فتح جنگ : پنجاب میں ضروری غذائی اشیاء کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف ایک مؤثر اور بھرپور کارروائی کے دوران، چوہدری شفق محمود کی براہِ راست نگرانی میں حکام نے 232 ٹن گندم اور بھوسہ مختلف ٹرکوں سے ضبط کر لیا۔ یہ کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت عوام کی غذائی تحفظ کے لیے کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کرے گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، کارروائی کے پہلے مرحلے میں ابتدائی طور پر 20 ٹرکوں کو پکڑا گیا، جس میں ڈی ایس پی اسلم دوگر، ایس ایچ او مجاہد عباس، چیک پوسٹ انچارج سید کامران اور محرر حسیب احمد نے بھرپور کردار ادا کیا۔ بروقت کارروائی نے بڑی مقدار میں گندم کی غیر قانونی منتقلی کو ناکام بنایا، جو لاکھوں عوام کے لیے ضروری بنیادی خوراک ہے۔
دو دن بعد فتح جنگ انٹرچینج پر مزید سات ٹرکوں کو روکا گیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ صرف ایک وقتی کارروائی نہیں بلکہ ایک مسلسل نفاذی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ چوہدری شفق محمود نے واضح کیا کہ پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے احکامات کے تحت، “کوئی بھی گندم یا آٹا غیر قانونی طور پر صوبے سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔ جو بھی ضروری غذائی اشیاء کو ذاتی منافع کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”
ڈپٹی کمشنر اٹک راؤ عاطف رضا اور ڈی پی او سردار موہران خان نے افسران کی محنت اور لگن کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ عوامی وسائل کا تحفظ اور اسمگلروں کے خلاف جوابدہی یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے۔
عوامی ردعمل بھی انتہائی مثبت رہا۔ شہریوں نے اس کارروائی کو انتظامیہ کے عزم اور عوامی مفاد کی حفاظت کے عہد کے طور پر سراہا، جس سے حکومت کی عوامی خدمت کے جذبے پر اعتماد بڑھا ہے۔
فتح جنگ کی یہ کارروائی واضح پیغام دیتی ہے کہ صوبائی انتظامیہ گندم کی سمگلنگ کے خلاف پختہ ارادہ رکھتی ہے، قانون و انصاف کو یقینی بنانے کے ساتھ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔ یہ محض اشیاء ضبط کرنے کی کارروائی نہیں، بلکہ عوام کی بنیادی ضروریات کی حفاظت اور شفافیت کے اصولوں پر مبنی حکومت کے عزم کا مظہر ہے۔













