لاہور سمیت پنجاب کے مختلف حصے شدید دھند ،اسموگ کی لپیٹ میں رہے ،ٹریفک حادثات میں دو خواتین سمیت چارافراد جاں بحق

 
0
409

لاہور نومبر 12(ٹی این ایس)لاہور سمیت پنجاب کے مختلف حصے گزشتہ روز بھی شدید دھند اور اسموگ کی لپیٹ میں رہے ،ٹریفک حادثات میں دو خواتین سمیت چارافراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہو گئے ، دھند کے باعث موٹروے کو مختلف حصوں کوٹریفک کیلئے بند رکھا گیا جبکہ فضائی آپریشن بھی تعطل کا شکار رہا،محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ پیر سے ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان ہے جس سے طویل خشک سالی کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی پنجاب کے مختلف شہروں لاہور، فیصل آباد، شیخوپورہ، ساہیوال ،گوجرانوالہ اورجنوبی پنجاب کے شہردھند کی لپیٹ میں ہیں۔ پاکپتن،عارف والہ، بہاولنگراور مظفر گڑھ میں حدنگاہ صفرہوگئی جس کے باعث آمدورفت کے ذرائع متاثرہوگئے ۔

شدید دھند کی وجہ سے موٹروے کو کئی مقامات پربند کردیا گیا ہے اور ٹریفک کو جی ٹی روڈ پر منتقل کر کے ڈرائیوروں کو محتاط ڈرائیونگ کی ہدایت کی گئی ۔چنیوٹ میں جھنگ روڈ پرتیز رفتار آئل ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار لڑکی جاں بحق اور دوافراد زخمی ہوگئے۔ لودھراں میں بھی جلالپور روڈ پر کار نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں ایک خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جبکہ ایک شخص زخمی ہو گیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق گوجرانوالہ میں بھی دھند کے باعث ٹریفک حادثے کی وجہ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

پی آئی اے ترجمان کے مطابق موسم کی غیر یقینی صورتحال کے باعث پی آئی اے کواپنے شیڈول میں تبدیلی کرنا پڑی ۔پی آئی اے کی لاہور سے رحیم یار خان کی دو پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ کراچی سے ملتان کی دو طرفہ پروازیں بھی خراب موسم کی نذر ہو گئیں ۔ پی آئی اے کی پرواز پی کے 718 مدینہ سے فیصل آباد کی بجائے مدینہ سے کراچی جبکہ کویت سے لاہور کی پرواز کویت سے کراچی ، لاہورسے اسلام آباد کی دو طرفہ پروازیں 4 گھنٹے کی تاخیر سے چلائی گئیں۔

لاہور سے اسلام آباد پی کے 651 بھی تین گھنٹے 30 منٹ کی تاخیر سے روانہ ہوئی ۔سرکاری ریڈیو کے مطابق آج پیر سے ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان ہے جس سے طویل خشک سالی کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ خیبرپختونخوا ہ ، فاٹا، اسلام آباد، بالائی اور جنوبی پنجاب میں آج پیر سے بدھ تک بارش ہوگی ۔بارش سے سموگ کی موجودہ صورتحال کا خاتمہ ہوگا تاہم ملک کے مختلف حصے دھند کی لپیٹ میں رہیں گے۔