راولپنڈی اسلام آباد میں تحریک لبیک یارسولؐکے دھرنے کیخلاف آپریشن کے ردعمل میں حیدرآباد میں ڈنڈابردار ،موٹرسائیکل سوار سڑکوں پر نکل آئے

 
0
391

حیدرآباد نومبر 25(ٹی این ایس)راولپنڈی اسلام آباد میں تحریک لبیک یارسولؐ کے دھرنے کے خلاف آپریشن کے ردعمل میں حیدرآباد میں ڈنڈابردار اور موٹرسائیکل سوار سڑکوں پر نکل آئے کئی علاقوں میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی اور کاروبار بند کرا دیا گیا، ہفتے کو حیدرآباد میں مختلف کاروباری علاقوں میں جزوی طور پر مارکیٹیں اور بازار بند رہے شام گئے تک کاروبار بند کرانے اور کھلنے کا سلسلہ جاری رہا جبکہ تنظیمات اہلسنت کی طرف سے حیدرچوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں شریک رہنماؤں نے انتباہ کیا کہ اگر مزاکرات سے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو اتوار کو شہر میں مکمل ہڑتال کرائی جائے گی۔

راولپنڈی اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء پر تشدد کے خلاف حیدرآباد میں اہلسنت تنظیموں کے ڈنڈابردار موسائیکل سوار کارکن سٹی اور لطیف آباد میں گشت کرتے رہے اور مارکیٹیں اور بازار بند کراتے رہے جس کے نتیجے میں جزوی طور پر کاروبار بند رہا، شاہی بازار ریشم بازار اناج مارکیٹ اسٹیشن روڈ رسالہ روڈ صدر کنٹونمنٹ بازار، لطیف آباد نمبر 8,12اور ملحقہ دیگر علاقے زیادہ متاثر ہوئے، سٹی اور لطیف آباد میں مختلف مقامات پر ٹائر جلائے گئے جس سے آمدورفت بھی متاثر ہوئی، قاسم آباد تحصیل میں صورتحال مکمل طور پر پرامن رہی، دکانیں بند کرانے اور احتجاج کی وجہ سے پولیس اور رینجرز کی بھاری جمعیت گشت کرتی رہی تاہم کہیں کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔تنظیمات اہلسنت کی طرف سے تین روز سے پہلے ہی حیدرچوک پر دھرنا جاری رہا اسلام آباد میں تشدد کے بعد ہفتے کے روز بھی دھرنا دیا گیا جو رات گئے تک جاری تھا، دھرنے میں شریک رہنماؤں نے اعلان کیا کہ جب تک راولپنڈی اسلام آباد میں تشددبند کرکے مزاکرات سے مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا دھرنا جاری رہے گا اور اتوار کو مکمل ہڑتال کی جائے گی، دھرنے میں پولیس نے ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لیا جسے بعد میں کینٹ تھانے منتقل کر دیا گیا، دھرنے میں دارالعلوم احسن البرکات کے مہتمم مفتی احمد میاں برکاتی، مفتی سید عظمت علی شاہ، تحریک لبیک یا رسولؐ کے رہنماء سید نورالحسن جیلانی، پاکستان سنی تحریک کے رہنماء خالد حسن عطاری، عمران سہروردی، محمد احسان رحمانی اور دیگر رہنماء شریک تھے، سید نورالحسن جیلانی اور عمران سہروردی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر تشدد کرکے حالات کو خراب کیا جو ایک گہری سازش ہے حالانکہ فیض آباد دھرنے کے شرکاء پرامن تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے میں لوگ نہ تو تحریک انصاف کی طرح کسی ڈانس کے لئے آئے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی سیاسی مقصد ہے یہ عاشقاق رسول ناموس سالتؐ کے تحفظ کے لئے جمع ہوئے ہیں اگر آج مسئلہ حل نہ کیا گیا تو اتوار کو حیدرآباد کا پورا شہر احتجاجاً بند کر دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ چار روز سے ہمارا دھرنا پرامن طور پر جاری ہے اہلسنت کی تمام جماعتیں اور تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔