خیبرپختونخوااسمبلی نے دہشتگردی کی حالیہ لہر کو ناسورقراردیدیا

 
0
475

پشاور دسمبر 4(ٹی این ایس)خیبرپختونخوااسمبلی نے دہشتگردی کی حالیہ لہر کو ناسورقراردیتے ہوئے کہاہے کہ سکیورٹی ادارے ان کیمرہ سیشن کاانعقاد کرکے تمام اراکین کواعتمادمیں لے اسی طرح تمام ادارے اپنے آئینی حد میں رہتے ہوئے دہشتگردوں کے عزائم کوناکام بنانے کیلئے یکساں کوششیں کریں لیکن جب تک کالعدم تنظیموں کو سیاسی جماعت کی حیثیت دی جائیگی دہشتگردی کاناسور موجود رہے گا۔خیبرپختونخوااسمبلی میں پشاورکے دہشتگردی کی حالیہ لہر پربحث کرتے ہوئے اے این پی کے پارلیمانی لیڈرسرداربابک نے کہاکہ اس وقت ملکی اداروں میں ٹکراؤ کی خبریں آرہی ہیں ریاست واضح کرے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کی ہے یا کسی اور کی ، کس بنیاد پر پولیس اور دوسرے اداروں کی کارکردگی کو سراہاجارہاہے جبکہ اسی سانحے میں9قیمتیں جانیں بھی ضائع ہوئیں اس کی کسی کو پرواہ ہی نہیں۔ حکومت اپنی پالیسی واضح کرے کہ اگر وہ ناکام ہوچکے ہیں اورعوام کو تحفظ نہیں دے سکتے تو ملک کے عوام خود اپنی سکیورٹی کا بندوبست کریں ۔

انہوں نے کہاکہ کالعدم تنظیموں کو سیاسی جماعت کی حیثیت دی جاتی ہے بعدمیں انہیں دھرنے کیلئے بٹھایاجاتاہے اور سکیورٹی ادارے کالعدم تنظیم کے خلاف کارروائی کے بجائے مصالحت کرکرداراداکرتے ہیں جماعت اسلامی کے اعزازالملک افکاری نے کہاکہ بارڈرپر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں روزانہ نئی چیک پوسٹیں تعمیرہوتی ہیں بتایاجائے دہشتگردکہاں سے داخل ہوتے ہیں وفاق خارجہ وداخلہ پالیسی پرنظرثانی کرے تاکہ ملک میں موجود غیرملکی ایجنسیوں کے ایجنٹ کاخاتمہ ہو۔

جماعت اسلامی کے عنایت اللہ نے کہاکہ ان کیمرہ سیشن بلاکر سکیورٹی ادارے اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لے اوربتایاجائے کہ اب تک دہشتگردی کی جتنی کارروائیاں ہوئی ہیں اس میں کس حد تک پیشرفت ہوچکی ہے ۔حکومت دہشتگردی کے حالیہ لہرکو ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی اٹھائے گی ۔اے این پی کے سیدجعفرشاہ نے کہاکہ کیاموجودہ ایوان صرف مذمتوں ،قراردادوں کی منظوری اور فاتحہ خوانی کیلئے بیٹھی ہے کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے نیشنل ایکشن پلان پراگرعمل درآمد ہوتا تو آج ہم کسی دوسرے مسئلے پر بحث کرتے ۔ نگہت اورکزئی نے کہاکہ ایگری کلچرٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں دہشتگردی کی کارروائی کے وقت ایک طالبعلم نے دہشتگردکوپکڑکرکمرے میں بند کیا جسے سکیورٹی اداروں نے ماردیا اگر اسے نہ ماراجاتاتو تحقیقات کے ذریعے سکیورٹی ادارے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈتک پہنچ سکتے تھے سپیکر نے اس موقع پر رولنگ دیتے ہوئے اس واقعے کی تحقیقات کی جائے تحریک التواء کے ذریعے اسمبلی میں جمعہ کے روز اس پر تفصیلی بحث کی جائے گی۔مسلم لیگ ن کے سرداراورنگزیب نلوٹھانے کہاکہ سکیورٹی اداروں کی سست روی کی بھی تحقیقات ہونی اور ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس پورے مسئلے کی تحقیقات کرکے اپنی رائے مرتب کرے۔قومی وطن پارٹی کے سکندرشیرپاؤ ،جے یوآئی کے مفتی سید جانان اور پی پی کے فخراعظم وزیر نے بھی دہشتگردی کی کارروائی کی مذمت کی ۔