مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا نئی صلیبی جنگ کا آغاز،امریکہ نے اعلان واپس نہ لیا تو پھر کھلی جنگ ہو گی:حافظ محمد سعید

 
0
613

لاہور دسمبر 17(ٹی این ایس)امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کاحالیہ اعلان صلیبی جنگ کا آغاز اور کھلا اعلان جنگ ہے،مسلم ملکوں کے سربراہان اس چیلنج کو قبول کریں، اگر بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیاجائے گا تو پھر جنگ ہو گی اور جو کام امریکہ و نیٹو کے افغانستان آنے سے نہیں ہواوہ بیت المقدس میں ہو گا، کوئٹہ میں چرچ پر حملہ جہاد نہیں ہے، یہ دشمن قوتوں کے ہی گماشتے ہیں جو اسلام اور جہاد کو بدنا م کررہے ہیں۔

دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام استنبول چوک مال روڈ پر ہونے والی ’’ بیت المقدس کانفرنس‘‘ جس میں تما م مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور ہزاروں افراد  نے شرکت کی سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت الدعوۃ حافظ محمد سعید نے پر جوش خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ کانفرنس ملک گیر تحریک کا آغاز ہے، پہلی صلیبی جنگ کا فیصلہ بھی بیت المقد س میں ہوا اور آخر ی صلیبی جنگ کا فیصلہ بھی وہیں ہو گا، ہم دنیا کے امن کو تہہ و بالا کرنے کیلئے جنگیں نہیں چھیڑتے، اسلام سلامتی و امن کا دین ہے۔

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں چرچ پر حملہ جہاد نہیں ہے، یہ دشمن قوتوں کے ہی گماشتے ہیں جو اسلام اور جہاد کو بدنا م کررہے ہیں، مسجدوں اور بازاروں میں دھماکے کرنے والے ہی اس میں ملوث ہیں،دکھ کی بات ہے کہ دنیا میں آ گ لگی ہوئی ہے اور یہاں عدلیہ اور اداروں کو گالیاں دی جارہی ہیں، اپنی ہی افواج اور عدالتوں کیخلاف بولنا نریندر مودی کا ایجنڈا ہے، ٹرمپ نے یہودیوں کے پشت پناہ بن کر مسلمانوں کی کمر میں خنجر گھونپا ہے، وزیر اعظم اسلام آباد میں اسلامی سربراہی کانفرنس بلانے کا اعلان کریں،اسی طرح مسلم ممالک امریکی سفارت خانے بند کریں اور اس بات کا اعلان کریں کہ جو ملک بیت المقدس میں سفارت خانہ کھولے گا اس کا بھی سفارتی بائیکاٹ کیا جائے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ مسلم حکمران اسرائیل کیخلاف اعلان جہاد کریں، صرف یہ اعلان کرنے سے ہی جنگ بھی نہیں لڑنی پڑے گی اور بیت المقدس آزاد ہو جائے گا لیکن آج اگر یہ اعلان نہیں کریں گے تو یہودی مکہ اور مدینہ پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اسلامی فوجی اتحاد بیت المقدس کی آزادی کیلئے کردار ادا کرے، ہم شہر شہر جائیں گے اوراسلامیان پاکستان کو متحد و بیدار کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے یہودیوں کی پشت پناہی کیلئے جنگ چھیڑنا اس کی تباہی کا آغاز ہے، حکمران کہتے ہیں کہ جہاد ریاست کا حق ہے، ہم کہتے ہیں کہ آپ اس کا اعلان کریں، کیا یہ قرآن کا حکم اور اللہ کے نبی کا حکم نہیں ہے، اگر بیت المقدس پر جہاد نہیں کرنا تو پھر کس کیلئے کرنا ہے؟ اگرآپ نے کام نہیں کرنا تو پھر دوسروں کو دہشت گردی کے طعنے دینا بند کر دو، اللہ کے بندے تو اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے،اس وقت امریکی اعلان کیخلاف امت بیدا ر ہو چکی ہے، 29دسمبر کو راولپنڈی میں فیصلہ کن اعلان کرنے والے ہیں، اس کے بعد پاکستان بھر میں پہنچ کر سب کو جگانا اور متحد کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دینی جماعتوں کو لڑانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔،پارلیمنٹ میں عقیدہ ختم نبوت ﷺ کیخلاف خوفناک سازش کی گئی،یہاں بیٹھ کر بعض لوگ دشمن کے ایجنڈے پورے کر رہے ہیں، عرب ملکوں میں سنی شیعہ جھگڑے کھڑے کئے گئے، ٹرمپ کا موجودہ اعلان مسلم امہ کو متحد کر دے گا، خلیج کی لڑائی بند اور سنی شیعہ جھگڑے ختم ہونے چاہئیں، یمن اور عراق میں جنگ کے پیچھے بھی یہودی سازش ہے، وہاں کسی کو مداخلت کا حق نہیں ہے، ہر جگہ فوجی مداخلت مسئلہ بنتا ہے، یہ سب مداخلتیں بند ہوں اور ہر ملک امن و سلامتی سے رہیں، غلامیاں ختم کرنے اور عالم اسلام کے متحد ہونے کا وقت ہے، پاکستانی حکمران جرا تمندانہ فیصلے کریں، پاکستان کو اللہ نے بہت بڑی نعمتوں سے نوازا ہے، ہر وقت رونا دھونا زخم چاٹنا چھوڑیں، وزیر اعظم پاکستان اسلامی سربراہی کانفرنس اسلام آباد میں طلب کریں، شاہ فیصل شہید رحمۃ اللہ علیہ کے کہنے پر ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامی سربراہی کانفرنس لاہور میں بلائی تھی، اس وقت بھی مسئلہ القدس تھااور اب بھی یہی ہے، حکمران اسلامی سربراہی کانفرنس کے بعد بیت اللہ شریف میں نماز پڑھ کر اعلامیہ پڑھیں، پوری امت مسلمہ آپ کا ساتھ دے گی،حکمران اللہ کے گھر کی خدمت کیلئے نکلیں اللہ ان کی حفاظت کرے گااور مسائل سے چھٹکارا دلائے گا۔

انہوں نے کہاکہ مجھے نظربند کرنے کیلئے سب اکٹھے تھے لیکن اللہ نے نظربند ی ختم کروا دی،عدالت میں حکومتی نمائندگان نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں حافظ محمد سعید کا کوئی جرم نہیں ان کا یہاں کا م قابل فخر ہے، مسئلہ یہ ہے کہ انڈیا اور امریکہ نہیں مانتے، ہم نے اسی مسئلہ کو حل کرنا اور پاکستان کو ان غلامیوں سے آزاد کروانا ہے، یہ آزاد پاکستان کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی ضمانت بنے گا اور عالم اسلام کی قیادت کرے گا۔