اسلام آباد، دسمبر 18 (ٹی این ایس): ٖفاٹا اصلاحات بل ایوان میں نہ لانے پر اراکین قومی اسمبلی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹی این ایس کے ساتھ اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شیری رحمان، رحمان ملک اور دیگر اراکین نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے اس بل کو روکنا غیر ضروری اور بالائے فہم ہے۔
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ اس سے اچھا پیغام نہ گیا ۔ انھوں نے کہا اس ضمن میں بنیادی چیزوں کا خیال رکھا جانا ضروری ہے جس میں یہ بھی ہے کہ فاٹا کے عوام کو سپریم و ہائی کورٹ سمیت ملک کے تمام اداروں تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔
رحمان ملک نے تعجب کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ بل اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے بھی کلئیر ہوچکاتھا تو اسے روکا کیوں گیا،کون سی مجبوری تھی اور کس کو خوش کرنا مقصود تھا یہ سامنے آنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں فاٹا کے عوام کی ہیں۔
دیگر اراکین کا کہنا ہے کہ قبائل کے مختلف علاقوں کے سرداروں اور اراکین پارلیمنٹ کی آپسی مشاورت سے اس بل کو لانے کا آسان طریقہ تھا۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد اب حکومت اس بل کو قومی اسمبلی میں لانے پر تیار ہو چکی ہے۔