کراچی،دسمبر 25 (ٹی این ایس): کراچی میں این ٹی ایس پاس تنخواہوں سے محروم اساتذہ پر پولیس کے بد تریں تشدد اور درجنوں اساتذہ کی گرفتاری کے خلاف پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن نے آج(منگل) 26دسمبر کو سندھ بھر کے تعلقہ ہیڈکوارٹرز میں احتجاجی مظاہروں اور 15جنوری کو بلاول ہاؤس پر دھرنے کا اعلان کیاہے۔پیرکو پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن کے مرکزی صدر انتظار چھلگری مرکزی سینئر نائب صدر غلام رسول مہر مرکزی جنرل سیکریٹری سکندر علی جتوئی و دیگر عہدیداروں نے مشترکہ بیان میں کہاکہ اپنے جائز مطالبات کے لئے احتجاج کرنے والے اساتذہ پر ریاستی طاقت کا استعمال نام نہاد جمہوری حکومت کے منہ پر تمانچہ ہے۔ حکومت کے اس بہیمانہ اقدام سے حکمرانوں اور بیوروکریسی کے سیاسی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت نے خواتین اساتذہ کے سروں پر سے دوپٹہ کھینچ کر یزیدی دور کی یاد تازہ کردی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اساتذہ کے غیر نمائندہ اور محض چند افراد پر مشتمل ٹولے کو اساتذہ نمائندہ سمجھ کر بہت بڑی غلطی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسو سی ایشن اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار اساتذہ کی فوری رہائی اور اس ریاستی طاقت استعمال کرنے والی بیوروکریسی کی فوری معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 15 جنوری کو بلاول ہاس کراچی پر دھرنا دے کر اساتذہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔