سالِ نو پر خوشی منانے کے لئے سی ویو پر کوئی رکاوٹ و دشواری نہ ہو، ٹریفک کے بہاؤ کو رواں دواں رکھنے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کئے جائیں ، وزیراعلیٰ سندھ کی آئی جی سندھ کو ہدایت 

 
0
608

کراچی ،دسمبر 31 (ٹی این ایس): وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس سندھ کو ہدایت کی کہ ٹریفک کے بہاؤ کو روانا رکھنے کے لئے تمام تر ضروری اقدامات کئے جائیں کیونکہ 12 ارب روپے کا کراچی پیکج کے دوسرے مرحلے پر کام جنگی بنیادوں پر شروع ہوچکا ہے جس کے باعث کراچی کے شہریوں کو کچھ دشواری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کی صبح 8 بجے کراچی پیکج کے دوسرے مرحلے کے تحت شروع کی گئی نئی اسکیموں کے دورے کے دوران کراچی کی انتظامیہ سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اتوار کی صبح سویرے شہر کراچی کا اچانک دورہ کیا اور جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ اس دوران وزیراعلی سندھ کے ہمراہ وزیربلدیات جام خان شورو، کراچی ڈویزنل انتظامیہ سمیت کراچی پیکج کے تعلقہ افسران موجود تھے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو ہدایت کی کہ سی ویو سے تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں اور شہریوں کو نیو ایئر نائٹ پر سی ویو جانے سے نہ روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری اور نوجوان ذمہ دار ہیں اور وہ اپنے یا کسی دوسرے کے لئے مسائل پیدا نہیں کریں گے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کینٹ اسٹیشن پر شروع ہونے والے روڈ کی تعمیر کا جائزہ لیا۔ کینٹ اسٹیشن روڈ 224 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے فوارہ چوک سے گارڈن روڈ کے شروع کئے گئے کام کا معائنہ کیا۔ یہ روڈ 587.4 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہا ہے، یہ روڈ فوارہ چوک سے گارڈن وایہ عبداللہ ہارون روڈ وایہ زیب النسا روڈ تعمیر کیا جا ئے گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ الیکٹرونک مارکیٹ کی سڑک پر کچرہ دیکھ کر رک گئے۔ انہوں نے کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو دکانداروں سے بات کرنے کا حکم دیا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کچرہ روڈ پرنہ پھینکا جائے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مزار قائد سے ٹیپو سلطان روڈ کا بھی معائنہ کیا۔ یہ سڑک ٹیپو سلطان سے شاہراہ فیصل، کارساز تک 99 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کی جا رہی ہے۔ ٹیپو سلطان اور خالد بن ولید انٹرسیشن ایٹ شہید ملت روڈ پر 515.18 ملین روپے سے تعمیر کی جا رہا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے خالد بن ولید روڈ پر رک کر کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ جو شوروم والے گاڑیاں سڑک پر پارک کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ شاہراہ قائدین پر شوروم مالکان کی جانب سے فٹ پاتھ پر تجاوزات اور اضافی فٹ پاتھ بنانے پر وزیراعلی سندھ نے برہمی کا اظہار کیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو اضافی فٹ پاتھ ختم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فٹ پاتھ پر گاڑیاں کھڑی کرنے سے ٹریفک جام ہوتا ہے، آپ شوروم مالکان سے بات کرکے اضافی فٹ پاتھ فوری ختم کرائیں۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے گارڈن روڈ پر (انکل سریا اسپتال کے قریب) زیر تعمیر ترقیاتی کام کا بھی جائزہ لیا۔ یہ پل 80 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صفورا چورنگی پر زیر تعمیر سڑک اور چورنگی کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سعدی ٹاؤن پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ اس دوران پمپنگ اسٹیشن پر سکیورٹی عملہ موجود نہیں ہونے پر وزیراعلی سندھ نے براہمی کا اظہار کیا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت کر دی ہے کہ سی ویو پر رکاوٹیں نہیں ہونی چاہیں۔ شہری سال نو پر خوشی ضرور منائیں مگر دوسروں کی خوشی کا بھی خیال ضرور رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہری آج رات باہر نکلیں، انجوئے کریں لیکن کسی کو تکلیف نہ دیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہوائی فائرنگ کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کیا کہ کوئی حادثہ نا ہو، کسی کو تکلیف نہیں پہنچے اور افراتفری نا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ میرے جیسے لوگ تو رات کو نکلتے ہی نہیں ہیں، لیکن جو لوگ باہر نکلتے ہیں انکا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ساحل سمندر اور روڈ پر بیٹھے رہیں گے تو کیا ہوگا، روڈ پر زندگی ہم نے بھی گذاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسی مثال بناؤں گا جو آئندہ کام نہیں کرے گا مشکل میں آجائے گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ احتجاج کا شوق ہر کسی حاصل ہے لیکن احتجاج جائز مطالبے پر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب باتیں بہت کرتا ہے پر گنے کے ریٹ ٹھیک نہیں ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کاشتکاروں کے فائدے کے لئے وفاق سے چینی پر 20 روپیسبسڈی مانگی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چینی پر 9 روپے 30 پیسے سبسڈی دینے کی منظوری دے چکے ہیں۔ ای سی سی نے ہمیں چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سڑکوں، انڈرپاسز کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے 4 سے 8 ماہ کی تکلیف ہوگی لیکن اس کے بعد 8 سے 10 سال کا رلیف مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سارے شہر کو ٹھیک کرنے کا پلان ہے لیکن ایک دن میں سب کچھ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں گنے کے بحران کی زمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہے۔ پنجاب سے سو روپے فی من گنا سندھ کی شوگر ملوں کو فراہم کیا جارہا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کیا کہ پنجاب سے سستا گنا ملے گا تو سندھ کے کاشتکاروں کا مہنگا گنا شوگر ملیں کیوں خریدیں گی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب سے گنے کا ریٹ دو روپے زیادہ مقرر کیا تاکہ کاشتکاروں کو فائدہ ہو۔ پنجاب نے ایک سو اسی روپے اور ہم نے ایک سو بیاسی روپے ریٹ مقرر کیا۔ وفاقی حکومت نے طئے کرنے کے باوجود شوگر ملوں کو تاحال سبسڈی دینے کا اعلان نہیں کیا۔ انہوں نے کیا کہ سندھ حکومت شوگرملز کو اپنے حصے کی سبسڈی نو روپے تیس پیسے دے رہی ہے۔ سی سی آئی کے اجلاس میں وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو دس روپے ستر پیسے سبسڈی دینے کا طے کیا تھا مگر وفاقی حکومت اپنے وعدے پر عمل نہیں کررہی، جس سے سندھ میں کاشتکاروں کے لئے مسائل پیدا ہوئے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وزیر زراعت شوگر ملز مالکان اور کاشتکاروں کے نمائندوں سے بات کرکے معاملے کا پائیدار حل نکال رہے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ گنے کے ریٹ کا ازسر نو جائزہ لیں، گنے کا ایسا ریٹ ہو جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہو، کیوں کہ پنجاب سے سندھ کی شوگرملوں کو سستا گنا بھیجا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو احتجاج کا حق ہے مگر وہ یہ ضرور دیکھ لیں کہ قصور کس کا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کسانوں کے ساتھ ہے انکے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دینگے ۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فوری طور پر نارتھ ایسٹ کراچی فلٹر پلانٹ پہنچنے کا حکم دیا۔ وزیراعلی سندھ کا ایم ڈی (کے ای ڈبلیو ایس بی) کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ تین شفٹس میں پانچ پانچ لوگ رکھیں باقی جو پلانٹ پر غیرحاضر عملہ ہے اسے نوکری سے فارغ کیا جائے۔ وزیراعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کراچی کو فوری طور پر تین پولیس گارڈ نارتھ ایسٹ کراچی فلٹر پلانٹ تعینات کرنے کا حکم دیا۔ اس موقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے ایک حصے کو بغیر فلٹر پانی مل رہا ہے جو شہریوں کے ساتھ بڑا ظلم ہے، جو لوگ کراچی کو اپنا کہتے ہیں انہوں نے ہی یہ حال کیا ہے۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سن سیٹ انٹرسیکشن برج پر جاری ترقیاتی کام کا جائزہ لیا۔ یہ برج 470 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے سب میرین انڈرپاس کا بھی دورہ کیا، جہاں پر کام کی رفتار سست ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے وزیربلدیات جام خان شورو سے کہا کہ مجھے کل تک ڈیٹ لائین دیں کہ میں کس دن اس کے ایک حصہ کا افتتاح کروں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ آرہا ہے کام کی کوالٹی اچھی ہے لیکن تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔ اس کے بعد وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ساحل سمندر (سی ویو) جا کر وہاں موجود کنٹینر ہٹانے کے کام کا جائزہ لیا۔ اس دوراں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیو ایئر نائٹ کے لئے رکاوٹیں برداشت نہیں کروں گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میرے جیسے لوگ تو رات کو نکلتے ہی نہیں ہیں، لیکن جو لوگ باہر نکلتے ہیں ان کا خیال رکھا جائے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نوجوان ساحل سمندر اور سڑکوں پر بیٹھے رہیں گے تو کیا ہوگا، روڈ پر زندگی ہم نے بھی گذاری ہے۔ وزیراعلی سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کا کوئی حادثہ نا ہو، کسی کو تکلیف نہیں پہنچے اور ناہی افراتفری پیدا ہو۔ آخر میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بوٹ بیسن پر صحافیوں اور اپنے ساتھ موجود افسراں کے ساتھ ناشتہ کیا۔