عدالتوں نے عمران خان کو اعتراف جرم کے باوجود صادق و امین قرار دیا، نواز شریف

 
0
582

اسلام آباد ،جنوری03(ٹی این ایس):مسلم لیگ (ن) کے صدر اورسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے معافی مانگ کر اقبال جرم کیا،اعتراف جرم کرنے کے باوجود عدالتوں نے عمران خان کو صادق و امین قرار دے دیا، ان کی ضمانت میں بہت سے راز چھپے ہیں ،اس کی تفصیل بھی بتائوں گا ،میرے خلاف بدعنوانی ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے جو آج تک نہیں ملی اور اقامہ پر نااہل کردیا گیا، میں نے کوئی شک کی گنجائش بھی نہیں دی اور دفتر سے اٹھا کر پھینک دیا، روز روز احتساب عدالت میں پیش ہونے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

میرا سعودی عرب جانا عجوبہ نہیں یہاں بے پر کی اڑائی گئی‘ افواہیں پھیلانے والوں نے مجھ پر نہیں ملک پر ظلم کیا، آنے والا الیکشن بھی ریفرنڈم ہوگا۔ بدھ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان سے محبت کرنے والا دوست ملک ہے۔ پاک سعودی عرب تعلقات 1947 سے ہیں میرا سعودی عرب جانا عجوبہ نہیں یہاں بے پر کی اڑائی گئی۔

نوازشریف نے کہا جن لوگوں نے میرے دورہ سعودیہ کے بارے میں غلط خبریں جاری کیں اچھا نہیں کیا، پاکستان کا سعودیہ کے ساتھ دیرینہ تعلق ہے ، سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات قیام پاکستان کے وقت سے ہیں، قیاس آرائیاں کرنیوالوں کا رویہ غیر ذمے دارانہ ہے۔ افواہیں پھیلانے والوں نے مجھ پر نہیں ملک پر ظلم کیا میرے خلاف دھاندلی‘ بدعنوانی ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یہ کیسی دھاندلی ہے جو آج تک نہیں ملی سمجھ نہیں آتی روز احتساب عدالت آنے کی کیا وجہ ہے۔ مجھے اقامہ پر فارغ کیا گیا عمران خان نے ایمنسٹی کا استعمال کیا عمران خان نے پیسے پتہ نہیں کہاں سے لئے اس پر معافی مانگی عمران خان نے کروڑوں پائونڈ اور نیازی لمیٹڈ سروسز کا اعتراف کیا۔ عمران خان نے معافی مانگ کر اقبال جرم کیا جبکہ ، جب کہ میں نے کبھی معافی مانگی نہ اقبال جرم کیا، آج تک میرا کوئی جرم سامنے آیا نہ ثابت ہوا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے چوری نہیں کی تو ایمنسٹی کے لئے اپلائی کیوں کیا۔ پتہ نہیں عمران خان کے پاس پیسہ چوری‘ ہیرا پھیری یا منی لانڈرنگ کا ہی آج تک میرا کوئی جرم ثابت نہیں ہوسکا ثابت ہونا تو دور کی بات میرے خلاف کوئی جرم ہی نہیں ملا جبکہ میرے خلاف بدعنوانی ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے جو آج تک نہیں ملی اور اقامہ پر نااہل کردیا گیا، روز روز احتساب عدالت میں پیش ہونے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

ایمنسٹی اسکیم اعتراف جرم ہوتی ہے یہ ریکارڈ کی بات ہے عدالت نے کہا عمران خان صاحب آپ جتنا بھی اعتراف کرلیں ہم نہیں مانتے۔ کوئی شک کی گنجائش بھی نہیں دی اور دفتر سے اٹھا کر پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو تنخواہ ہے وہ بھی خیال ہے عدالت نے اقبال جرم کرنے والے کو بری کردیا اور کہا آپ صادق اور امین ہو۔ کہا گیا این اے 120 کا الیکشن ریفرنڈم ہوگا۔ عمران خان اس میں بھی ہار گئے میں کہتا ہوں آنے والا الیکشن بھی ریفرنڈم ہوگا۔ عمران خان کی ضمانت کی تفصیل بھی بتائوں گا۔ یہ سب کچھ ایک منصوبے کے تحت چل رہا ہے۔ ایسا نہیں ہوسکتا ایک کو ہاتھ پائوں باندھ کر مارا جائے اور دوسرا بری ہوجائے اب وقت بدل گیا ہے یہ 1997 نہیں عمران خان کی ضمانت میں بھی بہت سے راز چھپے ہیں۔