سندھ ایم پی ہاسٹل میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کا معاملہ تحقیقاتی ادروں کے سپرد کردیا گیا

 
0
6492

کراچی ،جنوری08(ٹی این ایس): سابق رکن سندھ اسمبلی افشان منصور کی درخواست پر ایم پی ہاسٹل میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کے انکشاف کا معاملہ تحقیقاتی ادروں کے سپرد کردیا گیا ہے‘ الزام ہے کہ منصوبے کےلئے مختص رقم میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔پی سی ون کے مطابق عمارت کا تخمینہ 2 ارب 70 کروڑ روپے لگایا گیا تھا جو اب بڑھا کر 11 ارب 40 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ 30 جون 2017 تک 6 ارب 72 کروڑ سے زائد رقم جاری کی جا چکی ہے۔

سیکرٹری اسمبلی عمر فاروق اور پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد حفیظ کرپشن کے گھپلوں کو ماننے سے انکاری ہیں۔ارکان سندھ اسمبلی کے لیے تعمیر ہونے والا جدید طرز کے ایم پی اے ہاسٹل کی تکمیل دو سال گزر جانے کے بعد بھی ممکن نہ ہوسکی۔منصوبہ وقت پر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا جبکہ تعمیر میں کرپشن کا بھی انکشاف ہوا ہے۔اسپیکر سندھ اسمبلی نے ارکان اسمبلی کے لیے ایم پی ہاسٹل بنوانے کے احکامات جاری کیے تھے،دو سال کے منصوبے کو تین سال ہو گئے لیکن یہ مکمل نہ ہوسکا۔اسپیکر سندھ اسمبلی نے دوبلاک پر مشتمل 8 منزلہ ایم پی اے ہوسٹل کے بارے میں کئی بار ایوان میں تذکرہ کیا اور ارکان کو جدید طرز کے رہائشی منصوبے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔