سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی جعلی پولیس مقابلوں سے کلین چٹ حاصل کرنے کے پول کھل گئے

 
0
15588

لاہور ،جنوری 21(ٹی این ایس):کراچی کے علاقے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے والے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو عہدے سے ہٹانے جانے کے بعد ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کے قتل پر بنائی گئی تین رکنی کمیٹی کی جانب سے جانب سے واضح الفاظ میں کہہ دیا گیا ہے کہ نقیب اللہ محسود بے گناہ ہے اسے جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے ،تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ جس نقیب اللہ کیخلاف مقدمات درج ہیں وہ کوئی اور ہے ۔

سابق ایس ایس پی راؤ انوارنے 1982میں بطور اے ایس آئی کی حیثیت سے بھرتی ہوئے اور 1992میں کراچی آپریشن میں اہم کردار ادا کیا اس کے ایس ایچ او کے عہدے پر فائز ہوئے ان کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان کے پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں ۔ہر سال پولیس کے اہلکاروں کے تبادلے کئے جاتے ہیں لیکن وہ ابھی اپنے پسندیدہ علاقے ملیر میں ہی تعینات ہیں ۔اور ان کے ملیر میں رہنے کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان کہ جہاں پر ریت اور بجری کا کروڑوں روپے کاروبار ہے ۔ یاد رہے راؤ انوار نے گزشتہ تین سالوں میں60سے زائد پولیس مقابلوں میں 250سے زائد ملزمان کو ہلاک کر چکے ہیں ۔