بچیوں ،عورتوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کو روکنے کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،طاہر محموداشرفی 

 
0
327

لاہور،جنوری 29(ٹی این ایس): پاکستان علماء کونسل نے غیرت کے نام پر قتل اور ملک کے مختلف حصوں میں خواتین اور بچیوں پر ہونے والے تشدد کے واقعات کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے عاصمہ اور زینب کے کیسوں پر سوموٹو ایکشن قابل ستائش ہے لیکن ملک بھر میں بچیوں اور عورتوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کو روکنے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے دارالافتاء پاکستان کے ذمہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر مولانا عبد الکریم ندیم ، مولانا محمد ایوب صفدر، مولانا عبد الحمید وٹو ، مفتی محمد عمر فاروق ، مولانا حفیظ الرحمن ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا شہزاد احمد ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا شہباز احمد، مولانا شمس الحق ، مولانا زبیر زاہد بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ سے ملک بھر میں معصوم چھوٹی بچیوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس پر غور کرنا چاہیے کہ ان واقعات کو کیسے روکا جا سکتا ہے ، پاکستان علماء کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے افراد کا سپیڈی ٹرائل کر کے سر عام سزا دی جائے ، اسلام سر عام سزا دینے کے عمل سے نہیں روکتا بلکہ اسلام نے سنگسار کی سزا اسی لیے دی ہے تا کہ معاشرہ میں عبرت اور جرم سے نفرت پیدا ہو اور کوئی بھی شخص سزا اور قانون کی بالا دستی کے خوف سے جرم سے باز رہے ۔

پاکستان علماء کونسل نے شبقدر میں پرنسپل کے قتل کے واقعے کو بھی قابل تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی گروہ یا فرد کو یہ حق ہر گز نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنی سوچ اور فکر کے مطابق دوسروں کا قتل عام کرے ، اسلامی احکامات کے خلاف جو بھی حکم ہو گا وہ قابل قبول نہ ہو گا۔