لاہور ہائیکورٹ میں شروع کیا گیا ترقی کا سفر جاری و ساری رہیگا، افراد نہیں ادارے اہم ہوتے ہیں ، جسٹس سید منصور علی شاہ

 
0
327

راولپنڈی ،جنوری31(ٹی این ایس):چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں شروع کیا گیا ترقی کا سفر جاری و ساری رہے گا، افراد نہیں ادارے اہم ہوتے ہیں۔ اسی جذبے کے تحت ادارے کو مضبوط کرنے اور اس سے وابستہ افراد کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لئے جو رہنما اصول وضع کئے خوشی ہے کہ ان پر عملدرآمد سے فوری انصاف کی فراہمی کا مشن تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور انشاء اللہ مستقبل میں بھی ترقی کا یہ سفر مزید کامیابیوںاور کامرانیوں سے ہمکنار ہوتا رہے گا۔

انہوںنے یہ بات راولپنڈی میں راولپنڈ ی اور سرگودھا ڈویژن کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں الوداعی عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عشائیے میں لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے سینئر ججز اور اٹک سے بھکر تک ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے ججز نے شرکت کی۔ جسٹس منصور علی شا ہ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری نظام عدلیہ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اسی لئے اصلاحاتی ایجنڈے میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کو مضبوط کرنے پر بھر پورتوجہ دی اور جس طرح ججز نے کام کیا وہ قابل فخرہے ۔

انہوں نے کہاکہ ان اقدامات سے مقدمات کی سماعت اور فیصلوں میں تیزی آئی اور انصاف کی فراہمی میں مدد ملی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عدلیہ میں ایسے ایسے جوہر نایاب ہیں جن کی قابلیت اور پیشہ وارانہ مہارت قابل فخر ہے اور انہیںاگر اسی طرح آگے بڑھنے کے مواقع حاصل رہے تو وہ مستقبل میں نظام عدل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے اراکین نے نامساعداور مشکلا ت کے باوجود جس طرح اپنی محنت اور اعلی کارکردگی سے عدلیہ کا وقار بلند کیا اور جس طرح اپنے پیشہ وارنہ فرائض کے علاوہ ہر شعبہ زندگی میں کمال فن کا مظاہرہ کیا اس پر بجا طور پر ان پر فخر کیاجاسکتا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہاکہ ادارے خوف اور دہشت پھیلانے سے نہیں پیار اور محبت سے چلتے ہیں اور میرے ساتھیوں نے جس انداز سے میرا ساتھ دیا اور عوام تک فوری انصاف کی فراہمی کو ممکن بناکر اصلاحات پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کیا وہ میری زندگی کا قیمتی ا,ثاثہ ہے ۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اسی جذبے سے آئندہ بھی کام کرتے رہیںگے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہاکہ میں نے تو صرف نظام کی بہتری کی ٹھان کر اپنا کام شروع کیا یہ گمان بھی نہیں تھا کہ اس طرح اپنے ساتھیوں کے دلوں کو چھو جاوں گا کہ آج میری جانے پر عدلیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس قدر پروقار تقاریب منعقد ہو رہی ہیںاور میرے کام کو سراہا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اصلاحات کسی اکیلے فرد کا کام نہیں، لاہور ہائیکورٹ کے ادارے نے یہ سب ممکن بنایاہے اور تمام سینئر جج صاحبان کی مشترکہ کاوشوں سے یہ کامیابیاں حاصل ہو ئی ہیں۔ ہمیں ادارے کو مقدم رکھنا ہے۔ ہمارا فوکس شخصیت پر نہیںاداروںپر ہوناچاہیے۔ بلڈنگ بلاکس بنا رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ جوڈیشری سے تعلق پر فخر ہے ۔انہوں نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے مثبت سوچ اور جذبے کے ساتھ معاونت کی اور مسائل حل ہوئے ۔

انہوں نے کاکہ ہم نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا اور اللہ تعالی نے کامیابی دی۔انہوںنے کہاکہ عدلیہ میں آئی ٹی ایک گیم چینجر ثابت ہوگی اس نظام سے نہ صرف عدالتوںمیں مقدمات کی سماعت میں تیزی آئے گی بلکہ فریقین کو بھی خاطر خواہ سہولت حاصل ہو گی۔ سینئر جج لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ مامون رشید شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس سید منصور علی شاہ نے جو معیار قائم کیا ہے اور جو وژن دیا ہے اسے قائم رکھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ عدلیہ کو جدید بنانے کا جو مشن شروع کیاگیا ہے وہ جاری ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر نے راولپنڈی کے ججز کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے ترجیعی بنیادوں پر ان مسائل کا حل تلاش کیا اور ججزکو اظہار خیال کا جذبہ اور اعتماد دیا۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے چیف جسٹس اور ہائیکورٹ کے جج صاحبان کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور عدلیہ اس وقت جس نازک دور سے گزر رہی ہے اس میںپنجاب جوڈیشری تمام دن رات کام کرکے اس ادارے کو وہ مقام دلائیں گے جو اس ادارے کا حق ہے۔

انہوں نے سبکدوش ہونے والے رجسٹرار ہائیکورٹ لاہور خورشید انور رضوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے رجسٹرار نے ضلعی عدلیہ اور چیف جسٹس کے مابین مضبوط پل کا کردار ادا کیا جنہوں نے اپنی اعلی انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ججز کے مسائل حل کئے ۔ خورشید انور رضوی نے کہا کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں تین دہائیاں گزاری ہیں اور یہ قابل فخر ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ہر جج کو چیف جسٹس تک رسائی کا موقع حاصل ہوا ۔

جوڈیشل افسر کو جج کا درجہ دیا، ججز کو گاڑیاں دی گئیں، خواتین ججز کو گاڑیاں دیں ، سول جج صاحبان کے لئے گاڑیاں ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگوردھا چوہدری امین محمد خان نے سرگودھا کے ججز کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک مضبوط ادارے کی بنیاد رکھی اور ججزکا اعتماد اور حوصلہ بڑھاکر انہیں اس قابل کیا کہ اس وقت ڈسٹرکٹ جوڈیشری مخلوق خدا کو انصاف دینے کے لئے ہر لمحہ مصروف عمل ہے۔

خواتین ججز کی نمائندگی کرتے ہوئے جج صائمہ قریشی نے کہاکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے خواتین ججز کو ہر شعبہ میں نمائندگی دی ،ن کے مسائل ترجیعی بنیادوں پر حل کئے گئے ، بچوں کے لئے ڈے کیئر سینٹر قائم کئے گئے ، ملکی اور بیرون ممالک کے تربیتی پروگراموں میں خواتین کو بھر نمائندگی دی گئی جس سے خواتین ججز کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور ان میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوا۔