صوبہ بلوچستان میں آزادی صحافت کی صورتحال انتہائی مخدوش،غیر اطمینان بخش اور تشویشناک ہے: کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز

 
0
647

کوئٹہ، مارچ 01 (ٹی این ایس):کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے صوبہ بلوچستان میں آزادی صحافت کی صورتحال کو انتہائی مخدوش اور غیر اطمینان بخش اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا ہے ۔ سی پی این ای کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد کی زیر صدارت منعقد کئے گئے اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان میں میڈیا کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس ضمن میں ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں صوبہ بلوچستان میں آزادی صحافت کی صورتحال کو انتہائی مخدوش، غیر اطمینان بخش اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں موجود مختلف قوتوں اور گروہوں کی میڈیا کے خلاف عدم برداشت پر مبنی رویہ روز کا معمول بن چکا ہے اخبارات شدید دباؤ اور مشکلات کا شکار ہیں اخبارات کی ترسیل میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں صحافیوں، میڈیا کارکنوں اور اخبار فروشوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں نتیجتاًبلوچستان میں صحافی، میڈیا کارکن اور اخبار فروش کثیر رخی دباؤ کی بناء پر تناؤ ، بے چارگی اور گومگومیں مبتلا ہیں۔

سی پی این ای نے قرارداد میں بلوچستان کے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا ہے اور تمام ریاستی و حکومتی اداروں اور مختلف گروہوں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے آئین میں دیئے گئے آزادی صحافت، آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی جیسے بنیادی حقوق کی ضمانتوں کا احترام کیا جائے اور ایسے مناسب وموافق اقدامات کئے جائیں جو آزادی صحافت کو حقیقی معنوں میں مضبوط اور مستحکم بنا کر عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی تکمیل کی جانب گامزن کر سکے۔ سی پی این ای کا مؤقف ہے کہ ایک جمہوری معاشرے میں جمہوری اقدار کے استحکام کے لئے ایک آزاد اور ذمہ دار میڈیا کی موجودگی لازم و ملزوم ہیں جبکہ آزادی صحافت بذات خود جمہوری معاشرے کا لازمی جزو اور صحت مند سماجی تنوع کا مظہر ہوتا ہے۔ اجلاس میں حکومت سندھ کے محکمہ اطلاعات کی جانب سے سرکاری اشتہارات کو کرپشن زدہ بدعنوان اشتہاری ایجنسی ’’میڈاس پرائیویٹ لمیٹیڈ‘‘ کے ذریعے تقسیم کرنے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کو بخوبی آگاہی ہے کہ ’’میڈاس پرائیویٹ لمیٹیڈ‘‘ سرکاری اشتہارات کی مد میں حکومت سے اربوں روپے وصولی کے باوجود اخبارات و جرائد کو ادائیگیاں کرنے سے انکاری ہے۔

اجلاس نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اشتہارات کو ’’میڈاس پرائیویٹ لمیٹیڈ‘‘ کے ذریعے تقسیم کا فیصلہ واپس لیا جائے اور میڈاس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ذمہ اخبارات و جرائد کے تمام بقایات کی وصولی ممکن بنائی جائے۔ اجلاس میں تنظیمی و دیگر امور پر بھی بھرپور تبادلہ خیال اور متعدد فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں صدر ضیا شاہد، سینئر نائب صدر شاہین قریشی، سیکریٹری جنرل اعجازالحق، نائب صدور عامر محمود، رحمت علی رازی، انور ساجدی، طاہر فاروق، سینئر ارکین اکرام سہگل، غلام نبی چانڈیو، ڈاکٹر جبار خٹک، صدیق بلوچ، حامد حسین عابدی، کاظم خان، امین یوسف، عرفان اطہر، جاوید مہر شمسی، سید محمد منیر جیلانی، عبدالخالق علی، عثمان شامی، سید کامران ممتاز، عبدالرحمان منگریو، مظفر اعجاز، محسن گورایا، خلیل الرحمان، اسلم خان، ممتاز احمد صادق، محمد یونس مہر، بشیر احمد میمن، علی احمد ڈھلون، عارف بلوچ، احمد اقبال بلوچ، نعیم صادق، امجد ارشاد، سید خلیل الرحمان، تعزین اختر، جاوید احمد، منیر بلوچ، علی رضا لہری، یحییٰ خان سدوزئی، محمد انور ناصر اور زاہدہ عباسی سمیت کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا رحمان، شہزادہ ذوالفقار اور مقامی اخبارات و جرائد کے مدیران ، سینئر صحافیوں اور میڈیا کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر سی پی این ای کے ملک بھر سے آئے اراکین کے وفد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی سمیت سینئر سیاستدان میر حاصل خان بزنجو اور سابق وزیر اعلیٰ عبدالمالک سے بھی ملاقات کی اور بلوچستان میں میڈیا کو درپیش مسائل اور خطرات سے آگاہی دی۔