متاثرین سعودیہ کا نیشنل پریس کلب کے سامنے بھرپور مظاہرہ

 
0
501

ادائیگی عمل میں نہ لائی گئی توآئندہ سعودی سفارت خانہ کے باہر احتجاج کرینگے،انتباہ

اسلام آباد، مارچ 05 (ٹی این ایس): سعودیہ میں شرکتہ سعوی اوجیہ اورشرکتہ السعد میں چالیس ہزار سے زائد اور چھوٹی بڑی کمپنیوں میں کام کرنیوالے لاکھوں ملازمین کو گزشتہ برس آٹھ ماہ کی تنخواہیں اور سروس بینیفٹ دیئے بغیر ( ادائیگی پاکستان میں کرنے کے وعدہ کیساتھ) فارغ کردیا گیاتھا۔ ان متاثرین نے آج نیشنل پریس کلب کے سامنے بھرپور مظاہرہ کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں ان  مظاہرین  جنھوں نے ہاتھوں میں بینرز اُٹھا رکھے تھے ،نے مطالبات کے حق میں بھرپور نعرہ بازی کی ۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء میاں اسلم نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ متاثرین کے بقایا جات فوری طور پر ادا کروانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرے۔پی ٹی آئی کے رہنمائوں قاضی تنویر،علی حسن اور نوید کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو متاثرین کا احساس کرتے ہوئے سعودی حکومت پر بقایا جات کی ادائیگی کیلئے دبائو ڈالنا چاہیے تاکہ ان متاثرین کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچ سکیں۔

متاثرین سعودیہ کے چیف آرگنائزغلام عباس کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت برطرف ملازمین کے بقایا جات کے ادا کرے جبکہ حکومت پاکستان بیت المال کا اعلان کردہ 50ہزار فی کس فوری ادا کروائےاُن کا کہناتھا کہ ایک سال سے حکومتی بے حسی کے باعث ہمارے بقایا جات ادا نہیں کیے جارہے ۔اس موقع پر آرگنائزر عبدالشکور کشمیری کا کہنا تھا کہ وہ اپنا حق وصول کیے بغیر اب چین سے نہیں بیٹھیں گے اس سلسلہ میں ایک انجمن ،انجمن متاثرین سعودی عرب قائم کر دی گئی ہے جس کے پلیٹ فارم سے تمام کمپنیوں کے متاثرین جمع ہوکر جدوجہد کریں گے۔

آرگنائزر سید اجمل حسن کاظمی کا کہنا تھا کہ دونوں حکومتوں کو معاملے کی نزاکت کا ادراک ہونا چاہیے جب تک ہمارے بقایا جات ادا نہیں ہوتے یہ احتجاج جاری رہیگااور اس سلسلہ میں سعودی عرب کے سفارتخانے کے باہر بھی احتجاج کیا جائیگا۔اس موقع پر محمد آفتاب ،رانا عمران ،خواجہ جاوید اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔