ایس ای سی پی نے چھاپہ مار ٹیموں کو بلا اجازت کارروائی سے روک دیا

 
0
298

کراچی مارچ 9(ٹی این ایس)سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی)نے ریکارڈ اور ثبوت حاصل کرنے کیلئے اپنی چھاپہ مار ٹیموں کو کمیشن کی اجازت کے بغیر چھاپہ مارنے سے روک دیا ہے اور اجازت لے کرچھاپہ مارنے کو بھی سخت حدود و قیود کا پابند کر دیا ہے، جس کے مطابق گھر، دفتر، لاکر، گاڑی، جہاز، بحری جہاز، الیکٹرانک ڈیوائسز پر چھاپہ کے وقت متعلقہ علاقے کی پولیس، دو غیر جانبدار گواہ اور اگر ممکن ہو تو مقام کے مالک یا اس کے ملازمین کی موجودگی لازمی قرار دی گئی ہے ،مزید برآں طلوع صبح سے قبل اور غروب آفتاب کے بعد کسی بھی جگہ پر چھاپہ مارنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ،اس ضمن میں ایس ای سی پی نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سرچ اینڈ سیزیئر رولز2018جاری کر دیے جس میں کہا گیا ہے چھاپہ مار ٹیم کو پہلے کمیشن کواعتماد میں لینا ہوگا کہ جس مقام پر چھاپہ مارا جا رہا ہے وہاں یقینی طور پر ثبوت دستیاب ہوں گے اور ان ثبوتوں کی بنیاد پرکمیشن کے ریگولیٹڈ سیکٹر کی لاقانونیت کو پکڑنے اور انہیں سز ادینے میں مدد ملے گی ،کمیشن کی چھاپہ مار ٹیم جب کسی جگہ چھاپہ مارے گی تو متعلقہ علاقے کی پولیس اور اس گھر یا دفتر کے مالک یا ملازمین کی موجودگی میں ملنے والے ثبوتوں کی مکمل فہرست تیار کی جائے گی اور ان کے سامنے ہی انہیں محفوظ کیا جائے گا،
اگر یہ خطرہ ہو کہ جس مقام پر چھاپہ مارا جا رہا ہو اس مقام پر چھاپہ مار ٹیم کو مدافعت کا سامنا کرنا ہوگا ایسی صورت میں چھاپہ مار ٹیم کیلئے لازم ہوگا کہ وہ متعلقہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے چھاپہ کی اجازت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دستیابی یقینی بنائے ، خواتین کی ملکیتی ادارے میں چھاپہ کی صورت میں خاتون افسر کی موجودگی لازمی ہوگی اور کسی خاتون کی تلاشی لینا مقصود ہو تو خواتین کے احترام کو ملحوظ رکھنا لازمی ہوگا ،ثبوت کے طور پر قبضہ میں لی جانے والی دستاویزات، کمپیوٹر، سی ڈی اور ایسی دیگر اشیا کی تعداد تحریری میمو میں شامل کرنا لازمی ہوگی ، اس موقع پر موجود مالک یا اس کے ملازم یا غیر جانبدار گواہوں کے دستخط لینا لازمی ہوگا،جمع کیے جانے والے ثبوتوں کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پر عائد ہوگی اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ان ثبوتوں کی متعلقہ ادارے کو واپسی عدالتی حکم پر ممکن ہوگی، اگر کوئی ثبوت کسی ایک فرد کے خلاف اکٹھا کیا گیا ہے تو اس کی اطلاع دوسرے فرد کو دینے پر پابندی ہوگی اور اگر چھاپہ مار ٹیم خود اپنی حدود و قیود کا خیال نہیں رکھے گی تو اسے بھی سیکیورٹیز ایکٹ کی دفعہ 40کے تحت سز اہو سکے گی ۔