اسلام آباد مارچ 10(ٹی این ایس)وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے آصف علی زرداری کو تنہا فیصلے کا کوئی اختیار نہیں دیا بلکہ جو بھی فیصلہ ہوگا مشترکہ ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سینیٹ کے چیئرمین کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے درمیان جوڑ توڑ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔ گزشتہ روز عمران خان نے کہا تھا کہ ان کے 13 سینیٹرز بلوچستان کے 8 ا?زاد سینیٹرز کا ساتھ دیں گے جس کے بعد عبدالقدوس بزنجو نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور امید ظاہر کی تھی کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز بھی ان کا ساتھ دیں گے۔تاہم اب عمران خان نے یہ بیان دے دیا ہے کہ وہ چیئرمین سینیٹ کیلئے بلوچستان اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے فاٹا والوں کی حمایت کریں گے اور ان کے سینیٹرز نہ ن لیگ کو ووٹ دیں گے اور نہ پیپلز پارٹی کو، آصف زرداری اور نواز شریف سے ہاتھ ملانا 22 سال کی جدو جہد کو صفر کرنے کے مترادف ہوگا۔عمران خان کے اس بیان کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بھی واضح کردیا ہے کہ سینیٹ چیئرمین شپ کے حوالے سے آصف علی زرداری کو کوئی اختیار نہیں دیا گیا اور فیصلہ مشترکہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا چھوٹے صوبوں کے لیے اسٹینڈ بہت اچھا ہے، حقوق بلوچستان، اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے انہوں نے اچھا کام کیا، اب بھی توقع ہے کہ جو فیصلہ ہو گا اس سے بلوچستان کی بہتری ہوگی۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سیاست میں حرف آخر کچھ نہیں ہوتا، مشکلات تو ہیں مگر امید ہے کہ اچھا فیصلہ ہو گا، ہم اب چاہتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہونا چاہیے،عمران نے دل بڑا کیا اور اچھا فیصلہ کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ن لیگ نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور فی الحال وہ عمران خان اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں ٗ اگر ن لیگ والے رابطہ کریں گے تو مل کر بات کرلیں گے۔













