کراچی میں صفائی کی حالت دیکھ کر خوش ہوا اس کا کریڈٹ سندھ حکومت کو جاتا ہے، چیف جسٹس

 
0
304

کراچی جون 09(ٹی این ایس)چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ کراچی میں صفائی کی حالت دیکھ کر خوش ہوا اس کا کریڈٹ سندھ حکومت کو جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کیس کی سماعت کی،میئر کراچی وسیم اختر اور چیف سیکرٹری شہاب اوستوعدالت میں پیش ہوئے۔چیف سیکرٹری شہاب اوستو نے عدالت کو بتایا کہ 900 سکیمیں رواں سال ہو جائیں گی،ہسپتالوں میں انسینسیٹرز لگائے جا رہے ہیں ،کراچی کو260 ملین گیلن پانی فراہمی کی قلت کا سامنا ہے،دسمبر تک یہ قلت دور ہو جائے گی ،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ میئر کراچی کہاں ہیں؟ ،اس پر وسیم اختر روسٹرم پر آگئے اور عدالت کو بتایا کہ نالوں کی صفائی کا کام شروع ہوچکا جلد ہی اثرات سامنے آئیں گے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کراچی والے کیا سمجھتے ہیں کیا بہتری آئی؟،نالوں کی کیا صورتحال ہے ہر جگہ کچر اتھا ،اس پر وسیم اختر نے کہا کہ واقعی بہتری آئی ہے آپ بھی شارع فیصل سے آئے ہوں گے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کارکردگی دیکھ کر خوش ہوا کارکردگی اچھی ہے ،چیف سیکرٹری صاحب ہمیں کہاں وزٹ پر لے جائیں گے ؟،بتائیں کب نالے دکھائیں گے آپ؟مون سون شروع ہو رہا ہے ؟۔میئرکراچی نے کہا کہ آپ جب چاہیں،آپ آئندہ دورے پرآجائیں دورے کیلئے تیارہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے آئندہ دورے پر میں خود نالوں کا دورہ کروں گا،آئندہ سماعت پرپتا چل جائےگاکہ میئرکراچی نے شہرکےلئے کیاکیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ میری ریٹائرمنٹ کے بعد پتا نہیں کیا ہوگا،دسمبر 2018 تک تمام کام مکمل کرلیں۔چیف جسٹس نے میئر کراچی کو برساتی نالوں کی صفائی کیلئے ایک ماہ کی مہلت دے دی ۔عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر ایک ماہ میں صفائی نہ ہوئی تو سخت کاررروائی کریں گے ۔