ایون فیلڈ ریفرنس : احتساب عدالت نے نوازشریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف  6 جولائی تک فیصلہ محفوظ کر لیا

 
0
311

اسلام آباد ، جولائی 04 (ٹی این ایس): احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ، 6 جولائی کو سنایا جائے گا۔

یہاں یہ بھی امر بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال سپریم کورٹ نے پانام کیس کا فیصلہ بھی جمعہ کو سنایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، جہاں مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل ایڈووکیٹ امجد پرویز اپنے حتمی دلائل دیے۔جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کہ چھ جولائی کو جمعہ کے روز سنایا جائےگا۔احتساب عدالت نے تقریبا ساڑھے 9 ماہ ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا جا چکاہے۔

واضح رہے کہ 29 جون کو ہونے والی گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایڈووکیٹ امجد پرویز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 2 جولائی کو ہر حالت میں حتمی دلائل ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم گزشتہ روز دلائل مکمل نہ ہونے پر ریفرنس کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔

نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجودگی کے باعث آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، گزشتہ روز عدالت نے دونوں کو حاضری سے 2 روز کا استثنیٰ دیا تھا۔احتساب عدالت میں آج ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں مجموعی طور پر 18 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ تمام گواہ استغاثہ کے تھے جن میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ حیرت انگیز طور پر نواز شریف اور ملزمان کی طرف سے ایک بھی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کی 107 سماعتیں کیں۔

مشہور زمانہ پاناما لیکس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور بچوں کیخلاف 8 ستمبر 2017 کو ریفرنس دائر کیا۔ مزید شواہد سامنے آنے پر نیب نے 22 جنوری 2018 کو کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا۔ 19 اکتوبر 2017 کو مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر براہ راست فرد جرم عائد کی گئی۔ نوازشریف کی عدم موجودگی کی بنا پر ان کے نمائندے ظافر خان کے زریعے فرد جرم عائد کی گئی۔