متحدہ مجلس عمل کا پاور شو ، شیر شاہ کالونی  سے  گلبائی تک نکالی گئی ریلی  میں ہزاروں افراد کی شرکت

 
0
446

کراچی، جولائی 23 (ٹی این ایس):متحدہ مجلس عمل پی ایس 114کا پاور شو،موٹر سائیکل ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت۔ ریلی کی قیادت پی ایس 114سے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امید وار قاری محمد عثمان نے کی۔ ریلی کا آغاز شیرشاہ کالونی سے ہوا جو ہارون آباد، جہان آباد، لیبر اسکوائر، پاک کالونی، سائٹ ایریا، میٹروویل سے ہوتے ہوئے گلبائی میں اختتام پذیر ہوئی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر اور پی ایس 114 سے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار قاری محمد عثمان نے کہا کہ ملک کا نظام لوٹوں سے نہیں بلکہ کتاب سے تبدیل ہوگا۔ کتاب، علم، تہذیب و ترقی کی علامت ہے۔ کتاب کو سربلند کرنا ہوگا۔ اس کتاب کو اپنا امام بنانا ہوگا۔ یہی کتاب ہمارے لئے دنیا و آخرت میں فلاح کا باعث بنے گی۔25جولائی کا سورج اسلامی انقلاب کے ساتھ طلوع ہوگا۔ عوام 25جولائی کو حق کے انقلابی نشان کتاب پر مہر لگا کر متحدہ مجلس عمل کو کامیاب بنائیں۔ 25جولائی کو فتح صرف کتاب کی ہوگی۔ دینی جماعتوں کا عظیم اتحاد متحدہ مجلس عمل پھولوں کا ایک گلدستہ ہے جس میں تمام مسالک کی نمائندگی ہے۔ 70سالوں سے سیکولر اور کرپٹ حکمران اس ملک پر قابض ہیں۔ بدلے میں بد امنی، مہنگائی، کرپشن اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں ملا۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے مقدس نام پر حاصل کیا گیا تھا اور اسلام ہی اس ملک کا مقدر ہے۔ 70سالوں سے پاکستان پر مذہب بیزار حکمران اور بیروکریسی مسلط ہے۔ اب پاکستان کی تقدیر بدلنے کا فیصلہ عوام کے ہاتھوں میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے 25جولائی کو صالح قیادت کو ووٹ دیا تو ملک پر صالح لوگوں کی حکمرانی ہوگی۔ اور اگر روشن خیال لوگوں کو ووٹ دیا تو پھر پاکستان پر روشن خیال لوگوں کی حکمرانی ہوگی جوکہ تباہی سے کم نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ علماء پاکستان پر روشن خیالی کی حکمرانی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ جب تک ملک پر علماء اور صالح قیادت کی حکمرانی نہیں ہوگی تو اس وقت تک ملک کے مسائل حل نہیں ہونگے۔ 25جولائی کا سورج اسلامی انقلاب کے ساتھ طلوع ہوگا۔قاری محمد عثمان نے کہا کہ دہشت گردی کے پے در پے واقعات نگران حکومت کے لئے چیلنج ہیں۔دہشت گردی کے واقعات انتخابات کے پر امن انعقاد پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن اپنے اقدامات اور رویے کی وجہ سے سلیکشن کمیشن بن چکا ہے۔ سیکولر اور لبرل جماعتوں کو اب پاکستان سے اپنا بوریا بستر گول کرنا ہوگا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ آج پی ایس 114 کے عوام نے کتاب کے حق میں فیصلہ دیدیا ہے۔ انشاء اللہ کامیابی کے بعد سب سے پہلے پی ایس 114 کے عوام کے سلب شدہ حقوق دلا کر دم لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس 114 کے دیرینہ مسائل، پینے کے پانی کی سپلائی ،لوڈشیڈنگ کا خاتمہ، سڑکوں کی تعمیر، تعلیمی اداروں کو اعلی معیار پر لانا اور شیر شاہ سمیت دیگرپسماندہ علاقوں کو کراچی کے پوش علاقوں کے معیار پر لانا پہلی ترجیح ہوگی۔