ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل پرامن اور احسن انداز میں مکمل

 
0
425

اسلام آباد 25 جولائی (ٹی این ایس)ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل پرامن اور احسن انداز میں مکمل ہو گیا۔ اس موقع پر پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت سے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے اکا دکا واقعات کی اطلاعات موصول ہوئیں تاہم مجموعی طور پر پولنگ کا عمل پرامن طور پر خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل پہنچا۔ شدید گرمی اور حبس کے باوجود لوگوں نے جوش و جذبہ سے انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ کے اوقات مقرر کئے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے پولنگ سٹیشنوں کی حدود میں موجود ووٹرز کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت دی۔ قومی اسمبلی کے 270 اور صوبائی اسمبلیوں کے 570 حلقوں کیلئے ملک بھر میں 85 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز بنائے گئے تھے اور صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ جاری رہی۔ پولنگ مکمل ہونے کے بعد گنتی کا عمل بھی شروع ہو گیا۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق شام 7 بجے سے قبل کوئی نتیجہ جاری یا نشر کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018ء کے نتائج کی ترسیل اور وصولی کے لئے مرکزی کنٹرول روم الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں قائم کیاجبکہ تاریخ میں پہلی بار عام انتخابات 2018ء کے موقع پر خواتین کو ووٹ ڈالنے کے حوالہ سے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر شکایات کے اندراج کیلئے جینڈر ڈیسک قائم کیا گیا۔صدر مملکت ممنون حسین نے کراچی، وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے سوات، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نوکنڈی، آرمی چیف نے راولپنڈی، چیف جسٹس آف پاکستان نے لاہور میں ووٹ کاسٹ کیا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی اپنے آبائی حلقوں میں ووٹ ڈالے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ، سابق صدر آصف علی زرداری نے نوابشاہ، سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے مری، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لاہور، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد، متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان،جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق نے دیر،سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء راجہ پرویز اشرف نے موہری راجگان میں ووٹ ڈالا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے راولپنڈی،ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کراچی میں ووٹ ڈالا۔ آئندہ عام انتخابات کل 3 ہزار 675 امیدوار قومی اسمبلی جبکہ 8 ہزار 895 امیدوار صوبائی اسمبلیوں کے انتخاب میں میدان میں تھے۔ پولنگ کے روز ملک بھر میں 25 جولائی کو عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔

پولنگ سٹیشنوں کے اندر اور باہر پاک فوج کے دو، دو جوان تعینات تھے۔ کل 85 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے جن میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن انتہائی حساس قرار دیئے گئے، ان میں اسلام آباد اور پنجاب سے 5487، سندھ 5878، فاٹا، خیبرپختونخوا 3874 جبکہ بلوچستان میں 1768 پولنگ سٹیشن شامل تھے۔ ساڑھے تین لاکھ فوجی جوانوں کے علاوہ ساڑھے چار لاکھ کے قریب سول آرمڈ فورسز کے اہلکار انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے خدمات سرانجام دیں جبکہ کل سات لاکھ کے قریب پولنگ عملہ نے اپنی ذمہ داری ادا کی۔قومی اسمبلی کے دو اور صوبائی اسمبلیوں کے 6 حلقوں میں مختلف وجوہات کی بناء پر انتخابات ملتوی کئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کی نااہلی کے بعد حلقہ میں انتخاب ملتوی کیاگیا ۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 103 فیصل آباد سے آزاد امیدوار کی خود کشی کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیاگیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 78 پشاوراور پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکوں میں امیدواروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیا گیا۔ اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 87ملیر میں امیدوار کی وفات، پنجاب اسمبلی کے حلقہ 87 اور پی پی 103 فیصل آباد میں امیدوار کی وفات کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیا گیا۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 35 مستونگ میں بھی خود کش حملے کی وجہ سے انتخاب ملتوی کر دیاگیا جبکہ پی ایس 6کشمور سے پیپلزپارٹی کے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ 60 ہزار سے زائد میڈیا کے نمائندوں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ سٹیشن تک رسائی کیلئے خصوصی پاسز جاری کئے گئے۔ انتخابی عمل کے مشاہدہ کیلئے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں ، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں، یورپی یونین سمیت بین الاقوامی انتخابی مبصرین نے مختلف انتخابی حلقوں میں پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کیا اور ووٹنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا۔ اس موقع پر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواح میں مشرقی بائی پاس پر پولنگ سٹیشن کے قریب بم دھماکہ میں پولیس اہلکار سمیت 31 افراد شہید جبکہ 20 زخمی ہوئے۔