سیدعلی گیلانی کا کشمیری نظربندوں کو دور دراز جیلوں میں منتقل نہ کرنے سے متعلق قانون کی منسوخی پر اظہار افسوس
سرینگر1اگست(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے ریاستی انتظامی کونسل کی طرف سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندکشمیریوں کو وادی کشمیر سے باہردوردراز جیلوں میں منتقل نہ کرنے سے متعلق قانون کو منسوخ کرنے کی آمرانہ کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس اقدام کو کھلی جارحیت قراردیا جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت کے ارباب اقتدار کے سامنے آئین وقانون کی کوئی قدروقیمت نہیں ہے۔انہوں نے مظلوم کشمیری قوم سے کہاکہ وہ منظم اور متحد ہوکر بھارتی جارحیت کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہیں۔
انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارت کی آمرانہ کارروائیوں اور لاقانونیت پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں حریت پسندوں کوغیر قانونی طورپرانتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے ہزاروں میل دور بھارت کی جیلوں میں منتقل کردیاگیا ہے ۔ سیدعلی گیلانی نے کہاکہ قابض انتظامیہ نے اب اس سلسلے میں قانون کو ہی منسوخ کر دیا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اب کتنی بڑی تعداد میں حریت پسندوں کو وادی کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقل کیا جائیگا۔
انہوں نے بھارت کے انصاف اور جمہوریت کے بلند بانگ دعویٰ پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کا بھارتی عدلیہ سے اعتماد اٹھ چکا ہے ۔ حریت چیئرمین نے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کی میتیں انکے لواحقین کے حوالے نہ کرنے ، کٹھوعہ کی ننھی آصفہ کے قاتلوں کو سرکاری شیلڈ دینے ، شوپیان کی آسیہ اور نیلوفر کی بے حرمتی اور قتل کے علاوہ بڈگام کے فاروق احمد ڈار کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کئے جانے کے حوالے سے انصاف کا گلا گھونٹنے کی چند مثالیں پیش کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ سے ایک حکمنامہ کا حوالہ دیا جس کے مطابق کسی بھی نظربند کو اسکے گھر سے قریب جیل میں رکھاجاناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ عدالت عالیہ کے واضح حکم نامہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری نظربندوں کو وادی کشمیر سے باہر دور دراز جیلوں میں نظربند کر رہی ہے ۔
انہوں نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی ریڈکراس سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکمرانوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں لاقانونیت اور جنگل کاراج نافذ کرنے کے سامراجی ہتھکنڈوں کا سخت نوٹس لیں اور کشمیری نظربندوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائے۔