نواز شریف کی جیل میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

 
0
1279

راولپنڈی، اگست 02(ٹی این ایس): سابق وزیرا عظم نواز شریف کی جیل میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو گذشتہ رات طبیعت میں بہتری آنے پر پمز اسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا تاہم اب سابق وزیرا عظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے ، یہی نہیں بلکہ جیل کا عملہ بھی نواز شریف کے لیے خدمت گزار کے فرائض انجام دے رہا ہے۔

رات دس سے بارہ بجے تک پنجاب جیل خانہ جات کے ایک اعلیٰ افسرکی گاڑی میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوئی آتا رہا ہے جبکہ ڈیوٹی پر موجود جیل ملازمین کو بھی اس وقت ہی تبدیل کیا جاتا رہا ہے ، اس حوالے سے مزید اہم انکشافات بھی سامنے آ ئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کی جیل یاترا میں جیل خانہ جات کے اعلیٰ افسروں سے سے لے کر نچلا عملہ بھی سابق وزیرا عظم سے اپنی وفاداری کو نبھانے کی آ خری حدیں بھی عبور کر چکا ہے۔

کوئی دن ایسا نہیں تھا جس دن نوازشریف کی ملاقات نہیں کروائی جاتی تھی اور یہ ملاقات جیل کے وقت کے بعد کروائی جاتی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر ملاقاتیں رات دس بجے سے لے کر رات بارہ بجے تک ہوتی تھیں ۔ جیل ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو ملنے کے لیے آ نے والے شریف خاندان کے افراد ان کے قریبی ساتھی جیل خانہ جات کے ایک اعلیٰ افسر کی سرکاری گاڑی میں آ تے تھے اور یہ گاڑی جیل کے گیٹ کے اندر تک جاتی تھی جہاں سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ملاقاتیں ہوتی تھیں اور جس وقت ملاقات ہوتی تھی اس وقت فوری طور پر جیل ملازمین کی ڈیوٹی ختم کر دی جاتی تھی اور صرف چند وفادار ملازم ہی ملاقات کے وقت وہاں رہتے تھے تا کہ کسی کو بھی اس ملاقات کا علم نہ ہو سکے ۔

 

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس ملاقات کے دوران تین مرتبہ ایسا بھی ہوا ہے کہ پی ٹی سی ایل کے نمبر سے نوازشریف کی کسی سے بات بھی کروائی گئی ہے ۔ نوازشریف کی ملاقاتوں کے علاوہ جیل کا عملہ نوازشریف اور ان کے سا تھیوں کے لیے پیغام رسانی کے فرائض بھی ادا کرتا رہا ہے اور جب نوازشریف کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا تو اس عرصہ میں یہ کام جیل عملے نے کیپٹن (ر) صفدر ، مریم اور حنیف عباسی کے لیے بھی کیا ۔ذرائع کے مطابق اوپر سے لے کر نیچے تک جیل کا عملہ جیل قوانین سے ہٹ کر جیل میں قید ان افراد کو سپورٹ کر رہا ہے ، اور ان کی کئی طریقوں سے مدد بھی کر رہا ہے۔جب اس سے متعلق دریافت کیا گیا تو اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سید اﷲ گوندل ان ملاقاتوں کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے رہے۔